تلنگانہ: کورونا کا قہر، ایک ہی کنبہ کے 22 اراکین متاثر، طبی افسران میں مچی ہلچل

طبی افسران کا کہنا ہے کہ کچھ دن قبل ایک رشتہ دار کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے بعد کنبہ کے 22 افراد کورونا کے شکار ہو گئے۔ یہ سبھی لوگ ایک ہی احاطہ میں رہتے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ایک طرف ہندوستان میں کورونا وبا کا اثر کچھ کم ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے، اور دوسری طرف تلنگانہ سے خبر موصول ہوئی ہے کہ وہاں ایک ہی کنبہ کے 22 افراد کورونا کے شکار ہو گئے ہیں۔ اس خبر سے علاقے میں خوف کا ماحول ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سوریہ پیٹ قصبہ میں ایک ہی فیملی کے 22 اراکین کی کورونا وائرس ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ طبی افسران نے ہفتہ کے روز کہا کہ کچھ دن پہلے ایک رشتہ دار کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے بعد کنبہ کے لوگ کورونا کی زد میں آئے۔ یہ سبھی لوگ ایک ہی احاطہ میں رہتے ہیں۔

ضلع میڈیکل اینڈ ہیلتھ افسر کے. ہرشن وردھن کے مطابق ان میں سے کسی میں کوئی بھی علامت نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ گھر میں آئسولیشن میں ہیں۔ ہم ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘‘ افسر نے یہ بھی واضح کیا کہ فیملی کے کسی بھی رکن نے ہوائی سفر نہیں کیا تھا اور برطانیہ میں پائے گئے وائرس کے نئے اسٹرین سے متاثر ہونے سے بھی انکار کیا ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ کنبہ کے ایک رکن کو ٹی بی کی بیماری ہے اور اس کی معمول کی جانچ کے دوران ہی کورونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا جو پازیٹو آیا۔ چونکہ وہ ایک رشتہ دار کی آخری رسومات میں شامل ہوئے تھے، اس لیے وہاں مزید جو لوگ موجود تھے، وہ بھی محتاط ہو گئے۔ محکمہ صحت نے 38 لوگوں کے گروپ کا کووڈ ٹیسٹ کیا، جن میں سے 22 متاثر پائے گئے۔

تقریباً چار مہینے کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں ایک ہی کنبہ کے لوگوں کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ افسران نے کہا کہ آخری رسومات کے لیے اکٹھا ہوئے لوگوں نے سوشل ڈسٹنسنگ جیسے اصولوں پر عمل نہیں کیا تھا۔ ان لوگوں کے پڑوسیوں کے نمونے بھی لیے گئے ہیں اور علاقے کا سینیٹائزیشن بھی کیا گیا ہے۔ افسران نے یہ بھی بتایا کہ وائرس کا ’کمیونٹی اسپریڈ‘ نہیں ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔