مدھیہ پردیش: مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں مشنری اسپتال کے 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج
پرینک کانونگو نے بتایا کہ انہوں نے دموہ دیہات تھانے میں 10 لوگوں کے خلاف مذہبی آزادی ایکٹ کی دفعہ 3 اور 5، تعزیرات ہند کی دفعہ 370 اور جے جے ایکٹ کے تحت مشتبہ تبدیلی مذہب کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
دموہ: مدھیہ پردیش کے ضلع دموہ ضلع میں قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کے نمائندوں کو ایک مشنری اسپتال میں بے ضابطگیوں کا پتہ چلنے کے بعد کمیشن کے ارکان نے مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کے الزام میں 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
کمیشن کے چیئرمین پرینک کانونگو اور رکن اومکار سنگھ نے کل مقامی عیسائی مشنریوں کے زیر انتظام اسپتالوں کا معائنہ کیا۔ جانچ کے دوران مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کمیشن کے چیئرمین نے دموہ دیہات تھانے میں 10 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
چیئرمین پرینک کاننگو نے تین اسپتالوں کا معائنہ کیا، جس میں انہوں نے مختلف قسم کی خامیوں کے بارے میں دریافت کیا۔ الزام ہے کہ چائلڈ شیلٹر کے معائنہ کے دوران وہاں کے عملہ نے مین گیٹ کو تالا لگا دیا۔ اس کے باوجود ٹیم اندر پہنچی اور جانچ کے دوران ٹیم کو یہاں مبینہ تبدیلی کا شبہ ہوا۔ کمیشن کی ٹیم کو ریاست کے ضلع ڈنڈوری کے کچھ قبائلی نوجوانوں کے سلسلے میں بھی شبہ ہوا، جس کے بعد اس معاملے کو ابتدائی طور پر جرم سمجھتے ہوئے پولیس کیس درج کرایا گیا ہے۔
چیئرمین پرینک کانونگو نے بتایا کہ معائنے کے بعد انہوں نے دموہ دیہات تھانے میں 10 لوگوں کے خلاف مدھیہ پردیش مذہبی آزادی ایکٹ کی دفعہ 3 اور 5، تعزیرات ہند کی دفعہ 370 اور جے جے ایکٹ کے تحت مشتبہ تبدیلی مذہب کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔