کرشن جنم بھومی-شاہی عید گاہ تنازعہ کے پیش نظر یوپی کے 8 اضلاع الرٹ پر
عرضی دہندگان نے متھرا شہر میں شری کرشن مندر احاطہ کے پاس واقع مسجد میں مسلمانوں کی موجودگی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ تنازعہ کو لے کر مختلف عدالتوں میں داخل عرضیوں کے مدنظر اتر پردیش پولیس نے آٹھ اضلاع میں اپنی یونٹس کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی ہے۔ عرضی دہندگان نے شہر میں شری کرشن مندر احاطہ کے پاس واقع مسجد میں مسلمانوں کی موجودگی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (آگرہ زون)، راجیو کرشن نے نامہ نگاروں سے کہا کہ انھوں نے آگرہ زون کے 8 اضلاع، جس میں متھرا بھی شامل ہے، کو نہ صرف متنازعہ جگہ پر بلکہ دیگر مقامات پر بھی سیکورٹی یقینی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، خصوصی طور سے حساس مقامات پر۔ اے ڈی جی نے کہا کہ علاقے کے سبھی 8 اضلاع کے پولیس چیف کو غیر سماجی عناصر پر سخت نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی مذہب کے نام پر خیرسگالی کو بگاڑنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
متھرا کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) گورو گرووَر نے کہا کہ ضلع میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور امن برقرار رکھنے کی سبھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ ہدایت تب دی گئی ہے جب اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے دنیش شرما کے ذریعہ بدھ کو سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں ایک نئی عرضی داخل کی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ ایک ہندو ہونے کے ناطے انھیں عیدگاہ میں پوجا کرنے کا حق ہے کیونکہ یہ ایک قدیم مندر تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ متھرا شاہی عیدگاہ سے متعلق اب تک مجموعی طور پر 11 معاملے درج کیے جا چکے ہیں۔ ایک گروپ نے ہندو پوجا کے ثبوتوں کو حاصل کرنے کے لیے اس مسجد کا سروے کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ ایک دیگر فریق نے مسلم نمازیوں کی اس مسجد میں رسائی پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔