پی ایم مودی پر کھڑگے کا حملہ، کہا- ’ملک کی معیشت کے ساتھ کھلواڑ اب بند ہونا چاہیے‘

کھڑگے نے کہا، ’’مودی جی! 10 سال ہو گئے، آپ نے حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل سے دور رکھنے کے لیے اپنے پی آر کا استعمال کیا لیکن اب عوام حساب مانگ رہی ہے۔ ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ بند ہونا چاہیے‘‘

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر پی ایم مودی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ملک کے عوام کو بے روزگاری، مہنگائی اور عدم مساوات کی کھائیوں میں دھکیل کر (مودی) حکومت نے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں برباد کر دیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ ’’جب آپ آئندہ بجٹ کے لیے کیمروں کے سائے میں جلسے کر رہے ہوں تو ملک کے ان بنیادی معاشی مسائل پر بھی توجہ دیں۔ آپ کی ناکامیوں کی فہرست بہت لمبی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ 9.2 فیصد بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل صفر کی سمت جا رہا ہے۔ 20-24 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے، بیروزگاری کی شرح 40 فیصد تک بڑھ گئی ہے، جو نوجوانوں میں ملازمت کے بازار میں شدید بحران کو نمایاں کرتی ہے۔ کسانوں کی آمدنی اور لاگت + 50 فیصد ایم ایس پی کو دوگنا کرنے کا وعدہ جھوٹا نکلا۔


حال ہی میں خریف کی 14 فصلوں کے ایم ایس پی پر مودی حکومت نے پھر ثابت کیا ہے کہ اسے سوامی ناتھن رپورٹ کی ایم ایس پی سفارشات کو صرف انتخابی محرک کے طور پر استعمال کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن 7 پی ایس یوز میں زیادہ تر حکومتی حصص فروخت ہو چکے ہیں، ان میں 3.84 لاکھ سرکاری نوکریاں ختم ہو چکی ہیں! اس کی وجہ سے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، ای ڈبلیو ایس ریزرو اسامیوں کی نوکریاں بھی ختم ہو گئی ہیں۔ 2016 سے اب تک، 1.25 لاکھ لوگ سرکاری نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں کیونکہ آپ نے سر فہرست 20 پی ایس یوز کے حصص فروخت کر دئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر مینوفیکچرنگ یو پی اے کے دور میں 16.5 فیصد سے کم ہو کر مودی حکومت کے دوران 14.5 فیصد رہ گئی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں نجی سرمایہ کاری میں بھی زبردست کمی آئی ہے۔ نئے نجی سرمایہ کاری کے منصوبے، جو کہ جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ ہیں، اپریل اور جون کے درمیان صرف 44300 کروڑ روپے کی 20 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ پچھلے سال اس مدت کے دوران 7.9 لاکھ کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کا ننگا ناچ اپنے عروج پر ہے۔ آٹا‘ دال‘ چاول‘ دودھ‘ چینی‘ آلو‘ ٹماٹر‘ پیاز سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ گھریلو بچت 50 سالوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے اور اقتصادی عدم مساوات 100 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔

دیہی ہندوستان میں اجرت میں اضافہ منفی ہے۔ دیہی علاقوں میں بے روزگاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور مئی میں 6.3 فیصد سے بڑھ کر اب 9.3 فیصد ہو گیا ہے۔ منریگا کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کے اوسط دنوں میں کمی آئی ہے۔

کھڑگے نے کہا، ’’مودی جی! 10 سال ہو گئے، آپ نے حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل سے دور رکھنے کے لیے اپنے پی آر کا استعمال کیا لیکن اب عوام حساب مانگ رہی ہے۔ ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ بند ہونا چاہیے‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔