راہل گاندھی کو بڑی راحت، آر ایس ایس ہتک عزت کیس میں بھیونڈی کی عدالت کا فیصلہ منسوخ

راہل گاندھی کے خلاف اس مقدمے کی بنیاد 2014 میں راہل گاندھی کی ایک تقریر ہے، جس میں انہوں نے مہاتماگاندھی کے قتل کے لیے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

بامبے ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے آر ایس ایس سے متعلق راہل گاندھی کے خلاف بھیونڈی کی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس فیصلے میں آر ایس ایس کے کارکن کی طرف سے راہل گاندھی کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے میں ثبوت کے طور پر کچھ اضافی دستاویزات کو پیش کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

جسٹس پرتھوی راج کے چوہان نے یہ حکم راہل گاندھی کی درخواست پر دیا ہے۔ اس درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے آر ایس ایس کے کارکن راجیش کنٹے کو کچھ دستاویزات تاخیر سے پیش کرنے کی اجازت دی تھی۔ تھانے ضلع کی بھیونڈی کی ٹرائل عدالت نے 3 جون کو کنٹے کی طرف سے پیش کردہ کچھ دستاویزات کو ریکارڈ پر لیا تھا۔ راجیش کنٹے راہل گاندھی کے خلاف کیس میں شکایت کنندہ ہیں۔ اس دوران ٹرائل کورٹ نے مبینہ ہتک آمیز تقریر کے ٹرانسکرپٹ کو بطور ثبوت قبول کر لیا تھا، جس کی بنیاد پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔


راہل گاندھی نے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اپنی درخواست میں راہل گاندھی نے عدالت سے کہا تھا کہ مجسٹریٹ کا حکم کنٹے کی طرف سے دائر ایک اور درخواست میں ہائی کورٹ کے واحد جج کے حکم کی خلاف ورزی ہے، جو اسی ہتک عزت کی شکایت سے متعلق تھی۔ 2021 میں واحد جج جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے نے کنٹے کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں راہل گاندھی کی مبینہ توہین آمیز تقریر کے ٹرانسکرپٹ کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس ڈیرے نے دلیل دی تھی کہ کسی ملزم کو درخواست کے ضمیمہ کو قبول یا مسترد کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ راہل گاندھی نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ مجسٹریٹ نے 2021 کے حکم کے باوجود وہی دستاویزات ریکارڈ پر لیا۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی کے خلاف اس مقدمے کی بنیاد 2014 میں راہل گاندھی کی ایک تقریر ہے۔ اپنی تقریر میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے لئے آر ایس ایس ذمہ دار ہے۔ اس بیان پر آر ایس ایس کے ایک کارکن راجیش کنٹے نے راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا تھا۔ بھیونڈی کی عدالت نے راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا اور انہیں عدالت میں پیش ہونے کو کہا۔ 2016 میں راہل گاندھی نے عدالت میں پیش ہو کر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی وضاحت دی اور کہا کہ ان کا ارادہ کسی تنظیم یا فرد کی توہین کرنا نہیں تھا۔ 2018 میں سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو یہ اختیار دیا کہ وہ اپنے بیان پر معافی مانگ سکتے ہیں لیکن راہل گاندھی نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں اور یہ ان کے حقِ آزادی اظہار کا حصہ ہے۔ اس مقدمے کی سماعت ابھی جاری ہے اور عدالت نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں دیا ہے۔ راہل گاندھی اور آر ایس ایس کے مابین یہ مقدمہ سیاسی منظرنامے میں بھی کافی اہمیت رکھتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔