کرناٹک حکومت یکم جولائی سے شروع کرے گی ’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘، چاول کی جگہ ملیں گے پیسے
’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘ کانگریس کی پانچ گارنٹیوں میں سے ایک ہے، اس کے تحت کانگریس حکومت نے مرکزی حکومت سے ملنے والے پانچ کلوگرام چاول سمیت مجموعی طور پر 10 کلوگرام چاول دینے کا وعدہ کیا تھا۔
کرناٹک کی نومنتخب کانگریس حکومت خواتین کے لیے ریاست کی سرکاری بسوں میں مفت سفر سے متعلق ’شکتی یوجنا‘ کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کے بعد اب یکم جولائی سے بی پی ایل فیملی کے لیے 10 کلوگرام مفت چاول والی ’اَنّ بھاگیہ یوجنا‘ شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
فوڈ اینڈ سول سپلائی کے وزیر کے ایچ منیپا نے جمعہ کے روز کہا کہ اَنّ بھاگیہ یوجنا ہفتہ کے روز سے شروع کیا جا رہا ہے۔ حکومت مستفیدین کے بینک کھاتوں میں پیسے جمع کر دے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس 90 فیصد بی پی ایل مستفیدین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیل ہے۔ جن کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں، انھیں اپنا اکاؤنٹ بنوا لینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہر ایک رکن کو 170 روپے دیے جائیں گے۔ جب تک چاول دستیاب نہیں ہوگا، تب تک ڈی بی ٹی کے ذریعہ سے پیسے دیے جائیں گے۔ جب بھی چاول دستیاب ہوگا، دیا جائے گا۔ جنوب میں راگی دی جائے گی اور شمال میں جوار دیا جائے گا، ساتھ میں پانچ کلوگرام چاول بھی دیا جائے گا۔ رقم موجود ہے اور ہفتہ کے روز سے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دیا جائے گا۔‘‘
منیپا نے کہا کہ ’’دو کلو راگی/جوار اور آٹھ کلو چاول تقسیم کیا جائے گا۔ عزائم کے مطابق منصوبہ یکم جولائی تک شروع کیا جا رہا ہے۔ اب چاول کی جگہ پیسہ دیا جائے گا۔ مرکزی حکومت کے پاس چاول کا ذخیرہ ہے۔ اگر وہ اپنا من بدلتی ہے اور چاول کی فراہمی کرتی ہے تو مستفیدین کو اناج دیا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ کانگریس نے اسمبلی انتخاب سے قبل اَنّ بھاگیہ یوجنا کا اعلان کیا تھا۔ یہ اس کی پانچ گارنٹیوں میں سے ایک ہے۔ اس کے تحت کانگریس حکومت نے مرکزی حکومت سے ملنے والے پانچ کلوگرام چاول سمیت کُل 10 کلوگرام چاول دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ایف سی آئی (فوڈ کارپوریشن آف انڈیا) کی قیمتوں کے مطابق ریاست کو متوقع مقدار میں چاول کی فراہمی نہیں ہو سکی ہے اور پانچ کلوگرام چاول کی جگہ مستفیدین کے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر کیے جا رہے ہیں۔
اس معاملے پر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے ہیں۔ کانگریس کا الزام ہے کہ ایف سی آئی کے ذریعہ سے چاول کی بکری سے انکار کر کے مرکزی حکومت غریب لوگوں کے کھانے پر ڈاکہ ڈال رہی ہے، جبکہ بی جے پی تو کانگریس پر سیاسی مقاصد کے لیے بغیر تیاری کے منصوبہ کا اعلان کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔