کانپور تشدد: دو ماہ سے جیل میں قید شانو اور شارک رہا، سی سی ٹی وی نے ثابت کیا بے گناہ
رہا ہونے والے محمد شانو کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں 5 جون کو تھانہ بلایا تھا اور وہاں سے کوتوالی لے جا کر جیل بھیج دیا۔ وہیں، شارک نے کہا کہ اس نے اس سے پہلے کبھی تھانہ کا منھ بھی نہیں دیکھا تھا۔
کانپور: یوپی کے اہم شہر کانپور میں توہین رسالتؐ کے خلاف احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں بڑے پیمانے پر ہوئی گرفتاریوں کے بعد اب ان لوگوں کو رہا کیا جا رہا ہے جنہیں غلطی سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ کانپور تشدد کے دو ملزمان کو دو ماہ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر رہا کیا گیا ہے۔
ایس آئی ٹی کی تفتیش میں جن دو ملزمان کو رہا کیا گیا ہے ان کے نام محمد شانو اور شارک ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ محمد شانو اس وقت اپنے گھر پر موجود تھا جب تشدد برپا ہوا۔ اسی طرح شارک بھی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر بے گناہ ثابت ہوا، لہذا جانچ کے بعد دنوں کو رہا کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ کانپور میں 3 جون کو تشدد کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 62 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کے پاس پکڑے گئے لوگوں کے اہل خانہ لگاتار پہنچ رہے تھے اور انہیں بے قصور قرار دے رہے تھے۔ اس کے بعد کانپور پولیس کمشنریٹ نے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ ایس آئی ٹی جانچ میں 6 ملزمان کو بے قصور پایا گیا ہے۔ اب ان کو رہا کرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے، جن میں سے 2 کو رہا کر دیا گیا ہے۔
رہا ہونے والے محمد شانو کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں 5 جون کو تھانہ بلایا تھا اور وہاں سے کوتوالی لے جا کر جیل بھیج دیا۔ وہیں، شارک نے کہا کہ اس نے اس سے پہلے کبھی تھانہ کا منھ بھی نہیں دیکھا تھا۔ دونون کا کہنا ہے کہ انہیں بلا وجہ 2 مہینے جیل میں گزارنے پڑے۔ پولیس نے اب جانچ کر ہمیں بے قصور قرار دیا ہے تو اچھی بات ہے۔
ادھر، جیل سپرنٹنڈنٹ بی ڈی پانڈے نے بتایا کہ دیگر چار قیدی جو جیل میں فساد کے الزام میں قید ہیں اور جنہیں ایس آئی ٹی نے بے قصور قرار دیا ہے، ان کے نام محمد سرتاج، سرفراز، محمد عقیل اور محمد ناصر ہیں۔ جو حکم آیا ہے اس میں کچھ ترمیم ہونی ہے اور کل ان کے دستاویزات کورٹ سے آنے کے بعد ان کی رہائی ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔