ہائی کورٹ کے ججوں پر جسٹس بی آر گوَئی کی برہمی، کہا- ’پرموشن کے لیے بند کریں تشہیر‘

جسٹس بی آر گوَئی نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ کچھ جج اپنی ترقی کے لیے مہم چلانے کی حد تک چلے جاتے ہیں۔ ایسی کارروائیاں نظم وضبط کے اس اصول کو کمزور کرتی ہیں جسے ہمیں برقرار رکھنا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گوَئی نے حال ہی میں ہائی کورٹ کے کچھ ججوں میں وقت کی پابندی اور مناسب طرزعمل کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے وقت پر کیس نمٹانے کی بھی ہدایت دی ہے۔ جسٹس گوَئی نے یہ باتیں کولکاتہ میں نیشنل جوڈیشل اکیڈمی کی علاقائی کانفرنس میں کہیں۔

جسٹس بی آر گوَئی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظم و ضبط کی یہ کمی صرف وقت کی پابندی تک محدود نہیں ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ کچھ جج اپنی ترقی کے لیے مہم چلانے کی حد تک چلے جاتے ہیں۔ ایسی کارروائیاں نظم وضبط کے اس اصول کو کمزور کرتی ہیں جسے ہمیں برقرار رکھنا چاہیے۔


بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل جوڈیشل اکیڈمی کی علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس بی آر گوَئی نے کہا کہ کچھ ہائی کورٹس میں کچھ ججس وقت پر نہیں بیٹھتے ہیں۔ یہ جان کر حیرت ہوتی ہے کہ عدالت کے اوقات صبح 10:30 بجے ہیں اور کچھ جج 11:30 بجے بیٹھتے ہیں اور 12:30 بجے اٹھتے ہیں جب کہ عدالتی اوقات 1:30 بجے تک ہیں۔ یہ جان کر مزید حیرت ہوتی ہے کہ کچھ ججس تو دوسرے نصف وقت میں بیٹھتے ہی نہیں۔

جسٹس بی آر گوَئی نے کہا کہ وکلاء کے ساتھ بدتمیزی کرنے سے ادارے کا وقار نہیں بڑھتا بلکہ کمزور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اعلیٰ سرکاری افسران کو غیر ضروری طور پر عدالت میں بلانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض ججز سینئر افسران کو بلا وجہ عدالت میں بلانے کر مزہ لیتے ہیں، جس سے ان افسران کی ڈیوٹی میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔