آسٹریلیا میں ہندوستانی طلباء کو بڑا جھٹکا، طلباء ویزا فیس میں دوگنا سے زیادہ اضافہ

آسٹریلیائی حکومت نے طلباء ویزا فیس میں دوگنا سے زیادہ  اضافہ کر دیا  ہےجو یکم جولائی سے نافذ ہو گئی ہے اور اس سے ہندوستانی طلباء کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آسٹریلیائی حکومت نے ہندوستانی طلباء کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ حکومت نے طلباء ویزا فیس دوگنی سے بھی زیادہ کر دی ہے۔ یہ نظام یکم جولائی سے نافذ بھی  ہو گیا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی کی حکومت نے یہ قدم حال ہی میں غیر ملکی طلباء کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے کے بعد اٹھایا۔ اب اس کا سب سے زیادہ اثر ہندوستانی طلباء پر پڑے گا، کیونکہ آسٹریلیا میں پڑھنے والے ہندوستانی طلباءکی تعداد دوسرے نمبر پر ہے ۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 میں ایک لاکھ سے زیادہ ہندوستانی طلباء آسٹریلوی اداروں میں زیر تعلیم تھے۔ جنوری سے ستمبر 2023 کی مدت میں یہ تعداد 1.22 لاکھ تھی۔ اب انہیں آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے زیادہ رقم خرچ کرنا پڑے گی۔

آسٹریلیا نے یکم جولائی سے غیر ملکی طلباء کے لیے اسٹوڈنٹ ویزا فیس 710 آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 39,527 روپے) سے بڑھا کر 1,600 آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 89,059 روپے) کر دی ہے۔ نیز، وزیٹر ویزا ہولڈرز اور عارضی گریجویٹ ویزا ہولڈرز اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست نہیں دے سکیں گے۔ آسٹریلیا کی وزیر داخلہ کلیئر او نیل نے کہا کہ ان تبدیلیوں سے ہاؤسنگ مارکیٹ پر دباؤ کم ہو گا۔ مارچ کے اعداد و شمار کے مطابق 30 ستمبر 2023 تک ہجرت 60 فیصد بڑھ کر 5,48,800 ہوگئی تھی۔


نئے نظام کے بعد آسٹریلیا میں طلباء ویزا حاصل کرنا امریکہ اور کینیڈا سے مہنگا ہو گیا ہے۔ اس وقت امریکہ میں فیس 185 کینیڈین ڈالر ہے اور کینیڈا میں یہ 150 کینیڈین ڈالر ہے۔ آسٹریلوی حکومت نے کہا کہ ان تبدیلیوں سے ویزا قوانین میں خامیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے یہ فائدہ بھی ہوگا کہ صرف حقیقی طلباء ہی ویزا حاصل کر سکیں گے۔ اس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ کینیڈا نے بھی ایسی کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ وہاں بھی قوانین سخت بنائے گئے ہیں جس سے ہندوستان کے ہزاروں طلباء بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔