’پچھلے دروازے سے نوکریاں ختم‘، پی ایم مودی پر راہل گاندھی کا ریزرویشن کے حوالے سے شدید حملہ

راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی گارنٹی ملک کے نوجوانوں کے لیے ہے، جس میں ہم تمام نوجوانوں کو بھرتی کی گارنٹی دیتے ہیں۔ اس کے تحت مرکز میں تقریباً 30 لاکھ خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریزرویشن کے حوالے سے پی ایم نریندر مودی پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی ریزرویشن ہٹاؤ مہم کا منتر ہے کہ نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری‘ یعنی نہ رہے گی سرکاری نوکری اور نہ ملے گاریزرویشن۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی حکومت خفیہ طور پر اندھی نجکاری کے ذریعے سرکاری ملازمتوں کو ختم کرکے چپکے چپکے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات سے ریزرویشن چھین رہی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت خفیہ طور پر اندھی نجکاری کے ذریعے سرکاری نوکریوں کو ختم کرکے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات سے ریزرویشن چھین رہی ہے۔ 2013 میں پبلک سیکٹر میں 14 لاکھ مستقل ملازمتیں تھیں جن میں سے 2023 تک صرف 8.4 لاکھ ہی باقی بچی ہیں۔


بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بی ایس این ایل، سیل، بھیل جیسے اعلیٰ پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ (پی ایس یوز) اداروں کو تباہ کر کے صرف پبلک سیکٹر سے تقریباً 6 لاکھ مستقل ملازمتیں ختم کر دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی ملازمتیں ہیں جہاں ریزرویشن کا فائدہ ملتا ہے۔ سرکاری کاموں کو ٹھیکے پر دے کر ریلوے جیسے اداروں میں پچھلے دروازے سے جو نوکریاں ختم کی جا رہی ہیں ان کا تو کوئی شمار نہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ مودی ماڈل کی نجکاری اصل میں ملک کے وسائل کی لوٹ مار ہے، جس کے ذریعے پسماندہ طبقات کا ریزرویشن چھینا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی گارنٹی ہے کہ ہم پبلک انڈرٹیکنگ سیکٹر کو مضبوط کریں گے اور 30 ​​لاکھ خالی سرکاری عہدوں کو پر کر کے سماج کے ہر طبقے کے لیے روزگار کے دروازے کھولیں گے۔ اس کے ساتھ ہی امتحانات کے انعقاد سے لے کر بھرتی تک ایک مقررہ وقت کی حد ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔