نیٹ امتحان سے قبل کئی مراکز اور اسٹرانگ رومس میں پائی گئیں بے ضابطگیاں، تھرڈ پارٹی جانچ میں انکشاف

جانچ میں امتحان کے کئی مراکز پر سی سی ٹی وی خراب ملے تھے۔ اسٹرانگ روم میں بھی کئی بے ضابطگیاں سامنے آئی تھیں۔ تفتیشی ٹیم نے 399 مراکز کا دورہ کیا اور 16 جون کو اپنی رپورٹ این ٹی اے کو سونپ دی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>نیٹ امتحان میں بے ضابطگی کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

نیٹ امتحان میں بے ضابطگی کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نیٹ یو جی امتحان 2024 میں بے ضابطگیوں پر تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس سمیت کئی سیاسی پارٹیاں نیٹ امتحان کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ان پارٹیوں نے نیٹ امتحان کے دوران دھوکہ دہی اور دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ نیٹ امتحان میں بے ضابطگیوں کے الزامات اور تنازعات کے درمیان تھرڈ پارٹی جانچ میں ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایک آزاد ایجنسی کی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ اس سال 5 مئی کو منعقد ہونے والے نیٹ امتحان کے کئی مراکز پر سیکورٹی کے معیارات کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق کئی مراکز پر لازمی 2 سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کر رہے تھے اور بعض مقامات پر سوالیہ پرچے رکھنے والے ’اسٹرانگ رومس‘ بھی کھلے پائے گئے، وہاں کوئی سیکورٹی گارڈ بھی نہیں تھا۔ حفاظت سے متعلق یہ تفتیش این ٹی اے یعنی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی ہدایات پر ایک آزاد ایجنسی نے کی تھی۔ تفتیش کرنے والی ٹیم نے کل 4000 میں سے 399 امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ ان مراکز کا انتخاب این ٹی اے اور تفتیشی ٹیم نے باہمی طور پر کیا تھا۔ تفتیشی ٹیم نے 16 جون کو این ٹی اے کو اپنی رپورٹ سونپ دی تھی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ رپورٹ امتحان کے نتائج کے اعلان کے 12 دن بعد این ٹی اے کو سونپی گئی۔


تفتیشی ٹیم نے پایا کہ 399 میں سے 186 مراکز یعنی 46 فیصدی مراکز پر ہر امتحانی کمرے میں لازمی 2 سی سی ٹی وی کمیرے کام نہیں کر رہے تھے۔ این ٹی اے کے اصول کے مطابق امتحانی مراکز پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی لائیو فیڈ دہلی میں واقع این ٹی اے ہیڈکوارٹر کے مرکزی کنٹرول روم کو بھیجی جانی چاہیے اور وہاں ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ اس کی نگرانی کی جانی چاہئے۔ جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 399 میں سے 68 مراکز یعنی تقریباً 16 فیصد پر اسٹرانگ رومس میں کوئی سیکیورٹی گارڈ تعینات نہیں تھا۔ قاعدے کے مطابق سوالیہ پرچوں کی تقسیم تک اسٹرانگ روم کی حفاظت ایک گارڈ کے ذریعے ہونی چاہیے۔ تفتیشی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق 83 مراکز پر بائیو میٹرک عملہ ان مراکز کے لیے مقرر کیے گئے عملے سے مختلف تھا۔ اس تفتیش کا مقصد امتحان کے دن مراکز میں کسی بھی بے ضابطگی یا طے کردہ رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے کی نشاندہی کرنا تھا۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے دن یعنی 4 جون کو نیٹ یو جی 2024 کے نتائج کے اعلان کے بعد سے این ٹی اے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سے قبل 67 امیدواروں نے 720 کے مکمل نمبر حاصل کیے تھے۔ کچھ امیدواروں نے 718 یا 719 نمبر بھی حاصل کیے ہیں۔ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ امتحان کی اسکیم میں یہ نمبر ممکن نہیں تھے۔ این ٹی اے کو بہار میں نیٹ پیپر لیک کے الزامات کا بھی سامنا ہے جہاں ریاستی پولیس نے 13 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار کیے گئے 13 افراد میں سے چار ایسے امیدوار ہیں جنہوں نے نیٹ کے امتحان میں شرکت کی تھی۔ اس کے علاوہ گجرات کے گودھرا میں دو امتحانی مراکز بھی ریاستی پولیس کی نظر میں ہیں۔ یہاں امیدواروں کو مبینہ طور پر ان کی او ایم آر شیٹس میں درست جوابات دینے میں مدد کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔