ہندوستانی گیہوں کو ترکی نے بھلے ہی ٹھکرا دیا، لیکن مصر نے اپنایا!

مصر ایک افریقی ملک ہے جہاں ہندوستان نے ابھی تک گیہوں کی برآمدگی نہیں کی تھی، بین الاقوامی پیمانوں پر کھرا اترنے کے بعد مصر مستقبل میں بھی ہندوستانی گیہوں کی خرید کو لے کر پراعتماد ہے۔

گیہوں، فائل تصویر آئی اے این ایس
گیہوں، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ کچھ سالوں میں ہندوستان نے اناجوں کی ریکارڈ پیداوار کی ہے۔ ہندوستان میں پیدا اناج، پھل، سبزی اور دوسری خوردنی اشیا اب بیرون ممالک میں برآمد بھی کیے جا رہے ہیں۔ روس-یوکرین جنگ کے دوران بھی ہندوستانی گیہوں کی طلب میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ سرخیوں میں تب آیا جب ترکی نے ہندوستان کے 55 ہزار ٹن گیہوں کو روبیلا وائرس سے متاثر بتا کر اسے خریدنے سے منع کر دیا۔ لیکن ترکی کے ذریعہ گیہوں واپس کیے جانے کا اثر ہندوستان پر نہیں پڑا کیونکہ اسے مصر نے درآمد کر لیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، مصر نے بین الاقوامی پیمانوں کی بنیاد پر ہندوستانی گیہوں کی جانچ کرنے کے بعد اس کے معیار کی تعریف بھی کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مصر کے ذریعہ ہندوستانی گیہوں کی درآمدگی کو منظوری ملنے کے بعد اب ہندوستان کو نیا بیرون ملکی بازار مل گیا ہے۔ مصر ایک افریقی ملک ہے جہاں ہندوستان نے ابھی تک گیہوں کی برآمدگی نہیں کی تھی۔ بین الاقوامی پیمانوں پر کھرا اترنے کے بعد مصر مستقبل میں بھی ہندوستانی گیہوں کی خرید کو لے کر پراعتماد ہے۔ ہندوستانی گیہوں کو خریدنے سے پہلے مصر کی ایک آفیشیل ٹیم ہندوستان میں ہی موجود تھی۔ گیہوں کی خرید کے لیے مصر کی ٹیم نے تجربہ گاہوں میں گیہوں کی ٹیسٹنگ کروائی اور نتائج سے مطمئن ہونے کے بعد مصر نے گیہوں کی درآمدگی کو منظوری دی۔ اسی کے ساتھ ساتھ گیہوں کی معیاری پیداوار کے لیے ہندوستان کی تعریف بھی کی۔


واضح رہے کہ دنیا بھر کے کئی ممالک گیہوں کی درآمدگی و برآمدگی میں اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔ جہاں بین الاقوامی بازار میں یوروپی یونین کے گیہوں 43 روپے کلو کی قیمت پر فروخت کیے جا رہے ہیں، وہیں ہندوستانی گیہوں کی قیمت محض 26 روپے کلو ہے۔ کفایتی شرحوں پر اچھے معیار کا گیہوں برآمد کرنے کے سبب بیشتر ملک اب ہندوستان سے گیہوں درآمد کرنے لگے ہیں۔

ویسے تو ہندوستان کی بیشتر ریاستوں میں اعلیٰ معیاری گیہوں کی پیداوار ہوتی ہے، لیکن مصر کو جو گیہوں برآمد کیا گیا ہے وہ مدھیہ پردیش کا ہے۔ یہ کوئی عام گیہوں نہیں ہے، اس کا استعمال موکرونی اور پاستہ جیسے غیر ملکی پکوان بنانے میں کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔