فی کس آمدنی میں اضافہ بی جے پی کا ہیڈلائن مینجمنٹ، حقیقی ڈاٹا بہت مختلف، پروپیگنڈہ میں نہ پھنسیں: ملکارجن کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ اعداد و شمار خود حقائق بیان کرتے ہیں، 2004 میں جب یو پی اے برسراقتدار ہوا تھا تب ملک کی فی کس آمدنی 24143 روپے تھی جو 2014 میں بڑھ کر 86647 روپے ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے فی کس آمدنی میں اضافہ کے مودی حکومت کے دعووں کو محض ایک پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔ کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ فی کس آمدنی میں اضافہ کا دعویٰ بی جے پی کا ہیڈلائن مینجمنٹ ہے، حقیقی ڈاٹا اس سے کافی مختلف ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہیڈلائن مینجمنٹ کے بی جے پی کے جال میں نہ پھنسیں۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آپ کی آمدنی بڑھانے کے لیے کانگریس کے ذریعہ دی گئی سیکورٹی کا ’چھاتہ‘ آپ کی آمدنی بڑھانے کے لیے بی جے پی کی تشہیر سے زیادہ مضبوط تھا۔ انھوں نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2004 میں جب یو پی اے برسراقتدار آیا تھا تب فی کس آمدنی 24143 روپے تھی جو 2014 میں بڑھ کر 86647 روپے ہو گئی تھی جو 258 فیصد کا اضافہ تھا۔


مذکورہ بالا اعداد و شمار کا حوالہ پیش کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ اعداد و شمار خود حقائق بیان کرتے ہیں۔ 2022 میں فی کس آمدنی 172000 روپے تھی، جو 2014 سے 98.5 فیصد زیادہ رہا۔ اس سے واضح ہے کہ یو پی اے حکومت کے دوران ملک میں فی کس آمدنی میں ریکارڈ اضافہ درج ہوا، کیونکہ اس کا فوکس مجموعی ترقی پر تھا۔

غور طلب ہے کہ نیشنل اسٹیٹسٹکس آفس (این ایس او) نے اعداد و شمار جاری کر کہا ہے کہ پیور نیشنل انکم کے معاملے میں فی کس آمدنی موجودہ قیمتوں میں 23-2022 میں 172000 روپے تھی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 15.8 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ یہ 86647 روپے سے تقریباً دوگنی ہے جو 15-2014 میں فی کس آمدنی تھی۔ اس سلسلے میں بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ 15-2014 کے بعد جب سے مرکز میں این ڈی اے حکومت آئی، تب سے ملک کی فی کس آمدنی دوگنی ہو کر 1.72 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔