چارہ گھوٹالہ معاملے میں عدالت نے سنایا اپنا فیصلہ، 35 ملزمین بری اور 52 قصورواروں کو ملی 3 سال قید کی سزا
دورنڈا ٹریزری معاملے میں 27 سال تک چلی سماعت کے دوران سی بی آئی کے اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر روی شنکر نے مجموعی طور پر 616 گواہوں کا بیان درج کرایا ہے۔
ڈورنڈا ٹریزری سے جڑے چارہ گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے آج اپنا فیصلہ سنا دیا۔ سی بی آئی کے اسپیشل جج وشال شریواستو کی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا جس میں 125 ملزمین میں سے 35 کو بری کر دیا گیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق 52 کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، جبکہ باقی ملزمین پر فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔
واضح رہے کہ بہار (جب جھارکھنڈ نہیں بنا تھا) میں جب چارہ گھوٹالہ ہوا تھا تو اس وقت ریاست کے وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو ہوا کرتے تھے۔ اس دران ڈورنڈا ٹریزری سے 36 کروڑ 59 لاکھ روپے ناجائز طریقے سے نکالے گئے تھے۔ یہ معاملہ 1990 سے 1995 کے دوران پیش آیا تھا۔ اس تعلق سے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج وشال شریواستو کی عدالت میں بحث پوری ہو چکی ہے اور آج 87 (35 کو بری کیا گیا اور 52 کو 3 سال کی سزا ملی) ملزمین کے بارے میں فیصلہ سنا دیا گیا۔
دورنڈا ٹریزری معاملے میں 27 سال تک چلی سماعت کے دوران سی بی آئی کے اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر روی شنکر نے مجموعی طور پر 616 گواہوں کا بیان درج کرایا ہے۔ اس معاملے میں اُس وقت کے سپلائر اور سابق رکن اسمبلی گلشن لال آجمانی سمیت 125 ملزمین نے ٹرائل کا سامنا کیا۔ ٹرائل کے دوران 62 ملزمین کا انتال ہو چکا ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے مجموعی طور پر 192 ملزمین کے خلاف کیس درج کیا تھا۔ ان ملزمین میں سے 38 پبلک سرونٹس رہے ہیں، جن میں سے 8 ٹریزری کے افسر ہیں۔ 86 سپلائر معاملے میں ملزم ہیں۔ ملزمین میں 16 خواتین بھی شامل ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ملزمین میں سب سے عمر دراز 90 سالہ ضلع مویشی پروری افسر ڈاکٹر گوری شنکر پرساد بھی شامل ہیں۔ ان میں 12 سے زیادہ ایسے لوگ بھی ہیں جن کی عمر 80 سال یا اس سے زیادہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔