نوح پہنچے وی ایچ پی لیڈر آلوک کمار کا جارحانہ انداز، کہا ’وزیر اعلیٰ کھٹر کی اپیل ناقابل قبول‘
نوح پولیس آس پاس کے علاقوں سے آئے عقیدتمندوں کو لے کر تین بسوں میں بھر کر نلہڑ مہادیو مندر پہنچی، وی ایچ پی لیڈر دیویندر یادو بھی ان عقیدتمندوں کے ساتھ بس میں سوار ہو کر مندر پہنچے۔
ہریانہ کے نوح میں برج منڈل یاترا پھر سے نکالے جانے کے اعلان کو پیش نظر رکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے۔ ہریانہ حکومت نے اس یاترا کی اجازت نہیں دی ہے، لیکن وی ایچ پی نے ہر حال میں برج منڈل یاترا نکالنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد نوح میں جگہ جگہ سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور دفعہ 144 بھی نافذ ہے۔ اس درمیان وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) لیڈر آلوک کمار نوح پہنچ گئے اور کہا کہ ’’میں نے اپنی زندگی میں ایڈمنسٹریشن کی اتنی بدانتظامی نہیں دیکھی۔ یہ افرا تفری ہے۔ ہمیں وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی اپیل قطعی قبول نہیں ہے۔ ہم لوگ جلابھشیک کریں گے اور یاترا بھی کریں گے۔‘‘
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وی ایچ پی لیڈر آلوک کمار کی ضد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ اپنی سیکورٹی میں انھیں اور کچھ دیگر لوگوں کو لے کر نلہڑ مندر جلابھشیک کرانے کے لیے پہنچی۔ سیکورٹی اہلکاروں نے ہر حال میں یہ یقینی بنانے کی کوشش کی کسی بھی طرح کا تشدد یا پھر اشتعال انگیزی پیش نہ آئے۔ ہریانہ کی ڈی جی پی ممتا سنگھ کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’نوح میں کسی بھی طرح کی یاترا کی اجازت نہیں ہے۔ تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔‘‘
دوسری طرف سَنت جگت گرو پرمہنس آچاریہ مہاراج کو انتظامیہ نے نلہڑ مندر جانے سے روک دیا۔ انھیں سوہنا ٹول پلازہ کے پاس روکا گیا۔ اس موقع پر جگت گرو پرمہنس نے کہا کہ ’’میں ایودھیا سے آیا ہوں۔ سبھی رام بھومی کی مٹی اور سریو اور سبھی پیٹھوں کا پانی لے کر یہاں پہنچا ہوں۔ مجھے بجرنگ دل کے جو کارکنان مارے گئے تھے اس جائے حادثہ پر خراج عقیدت پیش کرنی تھی اور سریو کے جل سے جلابھشیک کر کے واپس چلے جانا تھا۔ میرے ساتھ بہت سی گاڑیاں اور لوگ تھے، لیکن جب مجھے پتہ چلا کہ وہاں دفعہ 144 نافذ ہے تو میں نے سب کو واپس لوٹا دیا۔ اب صرف ہم دو تین لوگ وہاں جانا چاہتے تھے، لیکن ہمیں انتظامیہ نے روک لیا۔‘‘
جگت گرو پرمہنس آچاریہ مہاراج نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ جب انھوں نے سوہنا میں ہی جلابھشیک کر واپس لوٹنے کا ارادہ ظاہر کیا، تو اسے بھی منظور نہیں کیا گیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جب ہم یہیں خراج عقیدت پیش کر کے واپس لوٹنا چاہ رہے تھے تو بھی ہمیں واپس نہیں جانے دیا جا رہا۔ میں اب یہاں تامرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گیا ہوں۔ جب تک خراج عقیدت اور جلابھشیک کے لیے مجھے اجازت نہیں ملے گی، تب تک میں یہاں بیٹھا رہوں گا۔‘‘
اس درمیان خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ نوح پولیس آس پاس کے علاقوں سے آئے عقیدتمندوں کو لے کر تین بسوں میں بھر کر نلہڑ مہادیو مندر پہنچی۔ وی ایچ پی لیڈر دیویندر یادو بھی ان عقیدتمندوں کے ساتھ بس میں سوار ہو کر مندر پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 30 عقیدتمندوں کو پولیس نلہڑ مہادیو مندر لے کر گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔