مظفرنگر میں پھر کانوڑ یاتریوں کا ہنگامہ، پٹرول پمپ کے دفتر میں توڑ پھوڑ، ملازمین کی پٹائی

آم کی گٹھلی پھینکنے سے منع کیا تو کانوڑ یاتری مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پٹرول پمپ کے دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ صرف اتنا ہی نہیں وہاں موجود پمپ کے ملازمین کو بھی لاٹھیوں سے زدوکوب کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

مظفرنگر: ساون کے مہینے میں کانوڑ یاترا جاری ہے اور یاترا کر رہے عقیدت مندوں کی طرف سے ہنگامہ آرائی کی خبریں مسلسل منظر عام پر آ رہی ہیں۔ اتر پردیش کے مظفر نگر میں ایک بار پھر کانوڑ یاتریوں نے توڑ پھوڑ اور لوگوں کے ساتھ مار پیٹ کی۔ رپورٹ کے مطابق مظفر نگر میں دہلی-دہرادون قومی شاہراہ 58 پر منصور پور تھانہ علاقے میں ایک پٹرول پمپ پر ہنگامہ آرائی کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق آم کی گٹھلی پھینکنے سے منع کیا تو کانوڑ یاتری مشتعل ہو گئے اور پٹرول پمپ کے دفتر میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ کی۔ اتنا ہی نہیں وہاں موجود پمپ کے ملازمین کو بھی لاٹھیوں سے شدید طور پر زدوکوب کیا گیا۔ زخمی ملازمین کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔


ہنگامہ آرائی کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو رہی ہیں۔ اس واقعہ پر سی او کھتولی راماشیش یادو نے بتایا کہ بدھ 24 جولائی کو شام تقریباً 4 بجے کچھ کانوڑ یاتریوں نے منصور پور علاقے کے بیگراج پور میں ایک پٹرول پمپ پر قیام کیا تھا۔ دریں اثنا، کانوڑ یاتریوں نے آم کھائے اور گٹھلیاں وہیں پھینک دیں۔ جب پٹرول پمپ ملازمین نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا کیا تو ان کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ اس کے بعد مشتعل کانوڑیوں نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے تشدد برپا کر دیا۔

اس سے پہلے بھی کانوڑ یاتریوں کی جانب سے معمولی بات پر ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور لوگوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ اسی طرح ہریدوار اور روڑکی میں بھی کانوڑ یاتریوں نے ان کے کانوڑ کو نقصان پہنچانے اور اس کی بے حرمتی کا الزام عائد کر کے ای رکشہ ڈرائیور کی بری طرح پٹائی کی تھی۔ مشتعل عقیدت مندوں نے ای رکشہ میں بھی توڑ پھوڑ کی تھی اور اس واقعہ کی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔