دہلی میں دل دہلانے والا واقعہ، 23 سالہ لڑکی چار کلومیٹر تک گھسٹتی رہی

سواتی مالیوال نے کہا کہ نشے کی حالت میں کچھ لڑکوں نے لڑکی کی اسکوٹی کو کار سے ٹکر ماری اور اسے کئی کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے، یہ معاملہ بہت خطرناک ہے۔

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

دارالحکومت دہلی میں اتوار کی صبح ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔ ایک کار میں سوار پانچ لڑکے ایک لڑکی کو اپنی کار میں چار کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے۔ جس کی وجہ سے لڑکی کی دردناک موت ہو گئی۔ نیوز پورٹل آج تک کے مطابق یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ سڑک پر گھسٹتے ہوئے لڑکی کی لاش مسخ ہو گئی۔ اس معاملے کے عینی شاہد دیپک کا کہنا ہے کہ وہ صبح 5 بجے تک پولیس کو واقعے کی اطلاع دینے کے لیے فون کرتے رہے۔

 دہلی پولیس کے باہری ضلع کے ڈی سی پی ہریندر سنگھ نے بتایا کہ اتوار کی صبح تقریباً 3 بجے پولیس کو کنجھا والا علاقے میں پی سی آر کال موصول ہوئی۔ بتایا گیا کہ سڑک کے کنارے ایک لڑکی برہنہ پڑی ہے۔ اس اطلاع کے بعد پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔


اس معاملے میں جب پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کی تو پتہ چلا کہ ایک 23 سالہ لڑکی اسکوٹی پر اپنے گھر جا رہی تھی، اسی دوران ایک کار میں سوار پانچ لڑکے وہاں سے گزرے، اسکوٹی حادثہ کا شکار ہو گئی اور لڑکی زخمی ہوکر گاڑی میں پھنس گئی۔ اس کے بعد کار لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھ والا علاقے تک تقریباً 4 کلومیٹر تک گھسیٹتی رہی۔ اس دوران لڑکی کے جسم سے سارے کپڑے الگ ہوگئے۔

پولیس نے کار میں سوار پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان میں 26 سالہ دیپک کھنہ کا بیٹا راجیش کھنہ دیہی سروس میں ڈرائیور کے عہدے پر ہے۔ اس کے علاوہ مرحوم راج کمار کھنہ کا بیٹا 25 سالہ امت کھنہ اتم نگرر میں ایس بی آئی کارڈز کے لیے کام کرتا ہے۔ تیسرا 27 سالہ کرشنا ولد کاشی ناتھ کناٹ پلیس کے ہسپانوی کلچر سینٹر میں کام کرتا ہے۔ چوتھا نوجوان 26 سالہ متھن ولد شیو کمار نرائنا میں ہیئر ڈریسر ہے۔ اور پانچواں 27 سالہ منوج متل کا بیٹا سریندر متل سلطان پوری میں راشن ڈیلر ہے۔


سلطان پوری کے علاقے میں، ایس ایچ او نے رات کے گشت کے دوران اسکوٹی کو حادثے کی حالت میں دیکھا اور 3.53 بجے پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی۔ اسکوٹی نمبر سے چھان بین کی گئی جس کے بعد لڑکی کے ٹھکانے کا پتہ چلا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد لڑکی گاڑی کے پہیے میں پھنس گئی۔ اس کے بعد وہ کافی دور تک گھسٹتی چلی گئی۔ اس معاملے میں ڈی سی پی نے کہا ہے کہ یہ جنسی زیادتی نہیں ہے۔ ہماری تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک جان لیوا حادثہ ہے۔ اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

اس واقعے کے بارے میں دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ دہلی کے کنجھا والا میں ایک لڑکی کی لاش ملی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نشے کی حالت میں کچھ لڑکوں نے اس کی اسکوٹی کو کار سے ٹکر ماری اور اسے کئی کلومیٹر تک گھسیٹ کر لے گئے۔ یہ معاملہ بہت خطرناک ہے، ساری حقیقت سامنے آنی چاہیے۔ خبروں کے مطابق مرنے والی لڑکی کے گھر میں والدہ، چار بہنیں اور دو بھائی ہیں جبکہ والد کا انتقال ہو چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔