ہندو بیدار ہو چکا ہے، مودی اب جعلی ہندوتوا کے پیچھے نہیں چھپ پائیں گے، اہم ایشوز پر انھیں جواب دینا ہوگا: کانگریس

پون کھیڑا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندو بیدار ہو چکا ہے، وارانسی میں آپ کے ساتھ کیا ہوا یہ پوری دنیا نے دیکھا، اب آپ جھوٹ کو نہیں فروخت کر پائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر کھڑگے اور راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

کانگریس صدر کھڑگے اور راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں برسراقتدار طبقہ کے خلاف بے باک انداز میں اپنی بات رکھی اور ظاہر کر دیا کہ اب نفرت اور تقسیم کی سیاست نہیں چلنے والی، بلکہ ملک کے اہم ایشوز پر انھیں جواب دینا ہوگا۔ ایک طرف کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ایوان بالا میں بے حد جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت اور وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، دوسری طرف لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ایوان زیریں میں ہندوتوا، اگنی پتھ اور پیپر لیک جیسے ایشوز اٹھا کر اپنا بے خوف تیور دکھلا دیا۔

راجیہ سبھا میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اس اجلاس کی خوبی یہ ہے کہ مینڈیٹ کے خوف برسراقتدار طبقہ بھی آئین کی بات کر رہا ہے، لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں پارلیمنٹ میں ’جئے سنویدھان‘ کے نعرہ سے اعتراض ہے۔ اس لیے صرف آئین کو پیشانی پر لگانے سے کام نہیں چلے گا، بلکہ اس کے راستے پر چل کر دکھانا بھی ہوگا۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو ایوان میں باتیں رکھنے کے لیے لگاتار جدوجہد کرنی پڑی، کیونکہ بی جے پی کی سوچ تھی کہ پارلیمنٹ میں کوئی اپوزیشن نہ ہو۔ اگر ان کی سوچ ایسی نہ ہوتی تو سترہویں لوک سبھا میں پہلی بار ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ خالی نہ رہتا۔


اسی طرح لوک سبھا میں راہل گاندھی نے ہندو اور مسلم سمیت کچھ دیگر مذاہب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ ’ڈرو مت، ڈراؤ مت‘ کا سبق سکھایا گیا ہے، لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس صرف ڈرانے اور تشدد پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے بتایا کہ کس طرح مختلف اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا، ان میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ انھوں نے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان پر 20 مقدمات لگائے گئے، دو سال جیل کی سزا سنائی گئی اور ان کا گھر چھین لیا گیا۔ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ یہ سب وزیر اعظم کے اشارے پر کیا گیا۔

اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اگنی پتھ منصوبہ کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ یہ فوج کا منصوبہ نہیں بلکہ وزیر اعظم کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے اعلان کیا کہ جب بھی کانگریس حکومت میں آئے گی، اس منصوبہ کو ختم کر دیا جائے گا۔ نیٹ پیپر لیک کا ایشو بھی قائد حزب اختلاف نے اٹھایا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے نیٹ امتحان کو بھی پروفیشنل سے کمرشیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ آج ایک ہونہار لیکن غریب طالب علم میڈیکل کالج میں نہیں جا سکتا۔ امتحان کا یہ مکمل پیٹرن امیر بچوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ حالات یہ ہیں کہ 7 سال میں 70 مرتبہ پیپر لیک ہو چکے ہیں۔ اس لیے ہم اس موضوع پر بحث کر اس کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت کہتی ہے کہ نیٹ پر بحث نہیں ہوگی۔


اس درمیان کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیف پون کھیڑا نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کر کہا کہ بی جے پی ہندو مذہب کا ٹھیکیدار بننے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ انہی لوگوں سے ہندو نظریات کی شبیہ کو بچانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندو بیدار ہو چکا ہے اور اب وزیر اعظم نریندر مودی جھوٹ نہیں فروخت کر پائیں گے۔ وزیر اعظم کو ’نیٹ‘ اور ’اگنی پتھ‘ جیسے اہم ایشوز پر جواب دینا چاہیے۔‘‘

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کی تقریر کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بی جے پی لیڈروں کی کوشش پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کھیڑا نے کہا کہ ’’کیا کچھ پستہ قد لوگ ہندو نظریات کے ٹھیکیدار بنیں گے۔ کیا کچھ پستہ قد لوگ عظیم ہندو نظریات پر قبضہ کر اسے اپنے قد کا بنا دیں گے۔ ہمیں لگتا تھا کہ ہم جمہوریت اور آئین کی حفاظت کے لیے نکلے ہیں۔ لیکن گزشتہ 10 سال میں ہم سمجھ گئے کہ ہمیں ہندو نظریات کی شبیہ کو بھی بچانا پڑے گا، نہیں تو یہ پستہ قد لوگ اسے بھی اپنے قد کا بنا دیں گے۔‘‘


پون کھیڑا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 10 سال سے ایک نعرہ سنتے ہوں گے کہ میں ہندوؤں کو جگانے نکلا ہوں۔ ہندو بیدار ہو چکا ہے نریندر مودی جی۔ وہ ایودھیا میں جاگا، اور وارانسی میں آپ کے ساتھ کیا ہوا یہ پوری دنیا نے دیکھا۔ اب آپ جھوٹ نہیں فروخت کر پائیں گے۔ اب آپ اپنی جعلی حب الوطنی اور جعلی ہندوتوا کے پیچھے نہیں چھپ پائیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔