ہیمنت سورین حکومت نے حاصل کیا اعتماد کا ووٹ، 76 میں سے 45 ووٹ ملے، اپوزیشن نے کیا بائیکاٹ

ووٹنگ سے قبل اعتماد کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ہیمنت سورین نے بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس پرمرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔

<div class="paragraphs"><p>ہیمنت سورین / آئی اے این ایس</p></div>

ہیمنت سورین / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی قیادت والی مخلوط حکومت نے پیر (8 جولائی) کو اسمبلی کے ایک روزہ خصوصی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے درمیان اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ موجودہ اسمبلی میں موجود 76 ارکان میں سے 45 نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔ اسمبلی کی موجودہ تعداد کے مطابق اکثریت کے لیے کم از کم 39 ووٹ درکار تھے۔

بی جے پی اور اے جے ایس یو ممبران اسمبلی نے ووٹنگ کے دوران ایوان سے بائیکاٹ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے صبح 11.10 بجے تحریک اعتماد پیش کی۔ اس پر بحث کے بعد 12.20 بجے ووٹنگ ہوئی۔ ہیمنت سورین نے اعتماد کے ووٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی کے طور پر میرے ایوان میں واپس آنے سے اپوزیشن کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔ ایوان میں یہ لوگ جس طرح برتاؤ کر رہے ہیں اس سے ان کی مایوسی ظاہر ہو گئی ہے۔ انتخابات کے بعد ان کے آدھے سے زیادہ ایم ایل اے دوبارہ ایوان میں نہیں آئیں گے۔


اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر امر کمار باؤری نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور ان کی حکومت پر شدید حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دو ماہ کی حکومت گھوٹالوں کے ثبوت مٹانے کے مقصد سے بنائی گئی ہے۔ امر کمار باؤری نے کہا کہ 2019 میں حکومت بنانے سے پہلے ہیمنت سورین نے نوجوانوں کو ہر سال پانچ لاکھ لوگوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ چند ہزار نوکریاں بھی نہیں دے سکے۔

واضح رہے کہ یہ چوتھی بار ہے جب ہیمنت سورین وزیر اعلی کے طور پر جھارکھنڈ اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ میں کامیاب ہوئے ہیں۔ 2013 میں وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پہلی بار فلور ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے۔ وہ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد کی جیت کے بعد دوسری بار وزیراعلیٰ بنے اور اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا۔ تیسری بار انہوں نے 5 ستمبر 2022 کو ایک روزہ خصوصی اجلاس بلا کر اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا۔


ای ڈی نے ہیمنت سورین کو اس سال 31 جنوری کو زمین کی خرید میں ایک مبینہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد چمپئی سورین نے 2 فروری کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ 28 جون کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ہیمنت سورین جیل سے باہر آئے، جس کے بعد چمپائی سورین نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اگلے دن یعنی 4 جولائی کو ہیمنت سورین نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا تھا۔

جھارکھنڈ اسمبلی میں فی الوقت پارٹی پوزیشن اس طرح ہے- انڈیا الائنس: جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) - 27، کانگریس۔17، آر جے ڈی - 1 اورمالے - 1۔ جے ایم ایم کی سیتا سورین نے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، جب کہ جے ایم ایم کے دو ایم ایل اے نلین سورین اور جوبا مانجھی ایم پی بن گئی ہیں۔ جب کہ چمرا لنڈا اور لوبن ہیمبرم نے پارٹی سے بغاوت کر کے الیکشن لڑے تھے اور پارٹی نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہے۔

 این ڈی اے: بی جے پی 24، اے جے ایس یو 3، این سی پی 1 اورآزاد 2۔ بی جے پی کے دو ایم ایل اے منیش جیسوال اور ڈھولو مہتو ایم پی بن گئے ہیں، جب کہ تیسرے ایم ایل اے جے پی بھائی پٹیل بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس وقت اسمبلی کے اسپیکر سمیت کل 77 اراکین ہیں، اس لیے اکثریت کے لیے 39 اراکین اسمبلی کی ضرورت تھی مگر سورین کی حمایت میں 45 ووٹ پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔