منی پور جانے سے پہلے راہل گاندھی نے آسام کے سِلچر میں سیلاب متاثرین سے کی ملاقات

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا یہ شمال مشرقی ریاست کا تیسرا دورہ ہے جبکہ گزشتہ سال مئی میں منی پور میں نسلی تشدد پھیلنے کے بعد اپوزیشن لیڈر کے طور پر ان کا پہلا دورہ ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی آج (8جولائی) منی پور کے دورے پر ہیں۔ منی پور جانے کے لیے وہ آسام کے سِلچر ہوائی اڈے پراترے جہاں کانگریس کے کارکنوں نے ان کا زبردست استقبال کیا۔ یہاں سے راہل گاندھی سڑک کے ذریعے منی پور کے جیری بام جائیں گے۔ مگر وہاں جانے سے پہلے انہوں نے پھولیرتال میں ایک ریلیف کیمپ کا دورہ کیا جہاں آسام میں سیلاب کے متاثرین رہ رہے ہیں۔ آسام میں تقریباً 23 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا یہ شمال مشرقی ریاست کا تیسرا دورہ ہے جبکہ گزشتہ سال مئی میں منی پور میں نسلی تشدد پھیلنے کے بعد اپوزیشن لیڈر کے طور پر ان کا پہلا دورہ ہوگا۔ واضح رہے کہ 6 جون کو 59 سالہ کسان سوئیبام سرت کمار سنگھ کے قتل کے بعد جری بام میں ایک بار پھر تشدد بھڑک اٹھا ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی جیری بام ضلع میں کچھ ریلیف کیمپوں کا دورہ کریں گے اور پھر سِلچر ہوائی اڈے پر جائیں گے اور وہاں سے امپھال کے لیے روانہ ہوں گے۔


اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی امپھال سے قبائلی اکثریتی ضلع چوڑا چند پور کا دورہ کریں گے، جہاں وہ ریلیف کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ چوڑا چند پور سے وہ سڑک کے ذریعے بشنو پور ضلع کے موئرانگ جائیں گے اور کچھ ریلیف کیمپوں کا دورہ کریں گے۔ وہ امپھال میں گورنر انوسویا یوئیکے کے ساتھ بھی میٹنگ کریں گے اور پھر لکھنؤ روانہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے 14 جنوری کو منی پور سے ہی اپنی نیائے یاترا شروع کی تھی۔ وہ منی پور میں جاری تشدد کے حوالے سے مرکزی حکومت پر لگاتار حملہ کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ پارلیمنٹ میں بھی یہ مسئلہ اٹھا چکے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے منی پور کی دو لوک سبھا سیٹوں پر جیت کا جھنڈا لہرایا ہے۔ کانگریس لیڈروں کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت منی پور کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔