’جسے جیل میں ہونا چاہیے وہ پارلیمنٹ میں نظر آیا‘، الکا لامبا کا بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن پر شدید حملہ

کانگریس لیڈر الکا لامبا نے مرکزی حکومت سے یہ سوال کیا کہ جن بیٹیوں نے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا، میڈل جیتے، آج انہی بیٹیوں کو حکومت فسادی ثابت کرنے پر کیوں آمادہ ہے؟

کانگریس لیڈر الکا لامبا
کانگریس لیڈر الکا لامبا
user

قومی آواز بیورو

اتوار کے روز جس انداز میں جنتر منتر سے پہلوانوں کو پولیس نے ہٹایا، اس کے بعد سے ہی کانگریس لگاتار برسراقتدار بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ کانگریس لیڈر الکا لامبا نے مودی حکومت اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ پر آج شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جسے جیل میں ہونا چاہیے تو وہ کل نئی پارلیمنٹ میں نظر آیا۔‘‘

کانگریس لیڈر الکا لامبا نے اس معاملے میں آج ایک پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے دہلی میں ایک نابالغ بچی کے بہیمانہ قتل کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’شاہ آباد ڈیری میں محض 16 سال کی ایک بیٹی کو چاقو سے گودا گیا۔ جب اس نے دم نہیں توڑا تو بڑا پتھر اٹھا کر اس کا سر کچل دیا گیا۔ سوال یہ ہوتا ہے کہ راجدھانی دہلی میں ان جرائم پیشوں کی ہمت کہاں سے ہو رہی ہے؟ کون ہمت دے رہا ہے؟ کون ہے ان جرائم پیشوں کا رول ماڈل؟‘‘ پھر الکا لامبا کہتی ہیں کہ ’’بی جے پی رکن پارلیمنٹ، جن کے اوپر جنسی استحصال کے سنگین الزامات ہیں، پاکسو قانون کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہیں، جب اس پر کارروائی نہیں ہوتی، پورا نظام، حکومت، پولیس اس ایک جرائم پیشہ کے ساتھ ہے جو بی جے پی کا رکن پارلیمنٹ ہے، تو فطری بات ہے کہ راجدھانی دہلی اور ملک میں ایسے جرائم پیشوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔ کیونکہ انھیں لگتا ہے کہ یہ پوری کی پوری حکومت بیٹی نہیں بچائے گی، بیٹیوں کے ساتھ اس طرح کا بہیمانہ جرم کرنے والوں کو بچاتی ہے، اس لیے ان کے حوصلے بلند ہیں۔‘‘


جنتر منتر پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے انصاف کے لیے جدوجہد کرنے والی خاتون پہلوانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے الکا لامبا کہتی ہیں ’’آپ سبھی کو معلوم ہے کہ ہمارے ملک کا وقار بلند کرنے والی ہماری بیٹیاں ونیش، سنگیتا، ساکشی، بجرنگ پونیا اور دیگر پہلوان گزشتہ کچھ ہفتوں سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے ذریعہ کیے گئے جنسی استحصال اور ناانصافی کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کر رہی تھیں۔ پورا ملک پہلوانوں کی حمایت میں اتر آیا، لیکن بی جے پی کو بیٹیوں کی عزت اور احترام سے زیادہ اپنے رکن پارلیمنٹ کو بچانے کی فکر ہے۔ اس لیے ہر وہ ہتھکنڈا اپنایا جس سے بیٹیوں کی انصاف کی لڑائی کو کمزور کیا جا سکے اور انھیں وہاں سے اٹھایا جا سکے۔ اسی کوشش میں وزیر داخلہ امت شاہ کی دہلی پولیس نے کل جنتر منتر سے پہلوانوں کو جبراً ہٹایا، ان کے تمبو اکھاڑے، پہلوانوں کے ساتھ دھکا مکی کی اور انھیں حراست میں لیا۔‘‘

پریس کانفرنس میں الکا لامبا نے پی ایم مودی اور امت شاہ کے سامنے کچھ سوالات بھی رکھے۔ انھوں نے پوچھا کہ دہلی پولیس بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال جیسے سنگین الزام لگنے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں آنا کانی کرتی ہے، جس دہلی پولیس کو سپریم کورٹ کے حکم پر برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنی پڑتی ہے، وہی دہلی پولیس خاتون پہلوانوں کے خلاف محض چند گھنٹوں میں فساد کرنے جیسی سنگین دفعات میں ایف آئی آر درج کرتی ہے۔ اس ہڑبڑاہٹ کے پیچھے کون ہے؟ کس کا حکم ہے؟


کانگریس لیڈر نے یہ سوال بھی کیا کہ جن بیٹیوں نے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا، میڈل جیتے، آج انہی بیٹیوں کو حکومت فسادی ثابت کرنے پر کیوں آمادہ ہے؟ وزیر اعطم مودی کا ونیش پھوگاٹ کے ساتھ بات چیت کی ویڈیو پورے ملک نے دیکھی ہے، جس میں وہ ونیش کو کنبہ کا رکن بتاتے ہیں، آج وہی ونیش اور ساکشی ملک، بجرنگ پونیا، جن کے ساتھ مودی جی تصویر کھنچواتے تھے، کیسے دہلی پولیس کی نظر میں شورش پسند اور دنگائی بن گئے؟

الکا لامبا نے برج بھوشن سنگھ کے نئی پارلیمنٹ میں داخل ہونے پر بھی اعتراض ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی مودی جی، امت شاہ جی اور دہلی پولیس سے وال کرتی ہے کہ یہ آپ کا کون سا قانون ہے جو ایک پاکسو اور جنسی استحصال کے ملزم کو شان سے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح میں شامل ہونے دیتا ہے اور دوسری طرف متاثرہ خاتون پہلوانوں کے حق کی لڑائی کو کچلنے کے لیے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرواتا ہے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔