شوہر کے انتقال سے اے سی پی سریندر جیت کور غمزدہ، کہا ’خود کو کبھی معاف نہیں کر سکتی‘

گزشتہ دنوں اے سی پی سریندر جیت کور کے شوہر کا انتقال کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہو گیا۔ اس موت نے انھیں توڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کئی سارے منصوبے مل کر بنائے تھے جو ادھورے رہ گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

خاتون اسسٹنٹ کمشنر آف پولس (اے سی پی) سریندر جیت کور اپنے شوہر چرنجیت سنگھ وِِرک کی کورونا انفیکشن سے موت کے بعد انتہائی غمزدہ ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ "میرے شوہر لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے باہر نہیں گئے، لیکن میں اپنی ملازمت کی وجہ سے باہر نکلی... اور میں خود کو کبھی معاف نہیں کر سکتی۔" دراصل سریندر جیت کور گزشتہ دنوں کورونا پازیٹو پائی گئی تھیں اور پھر جب ان کے شوہر چرنجیت سنگھ کا ٹیسٹ کرایا گیا تو وہ بھی پازیٹو پائے گئے۔ دونوں اندرپرستھ واقع اپولو اسپتال میں علاج کے لیے داخل ہوئے جہاں سے سریندر جیت کور تو صحت یاب ہو کر ڈسچارج ہو گئیں لیکن 54 سالہ چرنجیت زندگی کی جنگ ہار گئے۔

سریندر جیت کور نے ایک انگریزی روزنامہ 'دی انڈین ایکسپریس' سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ "میں نے اپنے شوہر سے آخری بار 22 مئی کی رات بات کی تھی جب ہم دونوں ایک ہی اسپتال کے دو الگ الگ وارڈوں میں علاج کرا رہے تھے۔ اس دن ڈاکٹر نے مجھے فون کیا اور کہا کہ چرنجیت کو وینٹی لیٹر سپورٹ کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ میں اپنے شوہر سے ویڈیو کال پر بات کر رہی تھی جب انھیں سانس لینے میں دقت ہو رہی تھی اور انھوں نے بتایا کہ ان کا آکسیجن لیول گر رہا ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "ڈاکٹر کمرے میں ہی تھے اور انھوں نے کہا کہ انھیں بات کرنے میں پریشانی ہو رہی ہے، پھر انھوں نے مجھے وہاٹس ایپ میسجز کیے۔"


چرنجیت سنگھ وِرک کے انتقال کے بعد سریندر جیت کور نے ان وہاٹس ایپ میسجز کو یاد کیا جو انھوں نے وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھے جانے سے قبل کیا تھا۔ سریندر جیت کور کہتی ہیں کہ "انھوں نے مجھے فنانس اور اکاؤنٹس وغیرہ کی تفصیل وہاٹس ایپ پر بھیجنی شروع کر دیں۔ میں نے ان سے یہ سب بند کرنے کے لیے کہا اور پوچھا کہ آخر وہ یہ سب کیوں بتا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے (سریندرجیت کور) یہ سب باتیں پتہ ہونی چاہئیں۔ شاید انھیں ڈر تھا کہ وہ صحت یاب نہیں ہو پائیں گے۔ میں روزانہ ان کے لیے دعا کرتی رہی، مندر، مسجد، چرچ اور گرودوارہ میں جاتی رہی۔ میں انتہائی رنجیدہ ہوں کہ وہ اس دنیا سے چلے گئے۔ ہمارا منصوبہ تھا کہ 2023 میں ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے بیٹے کے پاس کناڈا جائیں گے۔ ہم نے کئی سارے منصوبے بنا رکھے تھے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jun 2020, 1:11 PM