مودی حکومت خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانے میں ناکام، سروے میں انکشاف

وزیر اعظم مودی کے ذریعہ ملک سے خواتین کا احترام کرنے اور ’ناری شکتی‘ کو حمایت دینے کی اپیل کے ٹھیک دو ہفتے بعد جاری این سی آر بی کے اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ ملک میں خواتین پر جرائم بڑھے ہیں۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ ملک سے خواتین کا احترام کرنے اور ’ناری شکتی‘ کو حمایت دینے کی اپیل کے ٹھیک دو ہفتے بعد جاری این سی آر بی (نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو) کے اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ این سی آر بی کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2020 سے 2021 کے درمیان خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا۔

مودی حکومت خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانے میں ناکام، سروے میں انکشاف

اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کے مجموعی طور پر 428278 معاملے درج کیے گئے، جو 2020 میں 371503 تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر ہم گزشتہ پانچ سالوں میں خواتین کے خلاف جرائم کے این سی آر بی اعداد و شمار کو دیکھیں تو 2020 کے لاک ڈاؤن سال کو چھوڑ کر ہر سال خواتین کے خلاف مظالم کے معاملوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ خواتین کے خلاف جرائم کی شرح یا فی 1 لاکھ آبادی پر واقعات کی تعداد بھی اسی طرح کے ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کی شرح 2020 میں 56.5 فیصد سے بڑھ کر 2021 میں 64.5 فیصد ہو گئی۔


جہاں تک مختلف ریاستوں میں خواتین کے خلاف جرائم کی بات ہے، تو این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق جہاں ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش نے 2021 میں سب سے زیادہ 56083 معاملے درج کیے، وہیں آسام میں سب سے زیادہ جرائم کی شرح 168.3 دیکھی گئی۔

اس درمیان سی ووٹر-انڈیا ٹریکر نے آئی اے این ایس کی طرف سے ایک ملک گیر عوامی سروے کرایا تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کے بڑھتے واقعات اور ملک میں نظامِ قانون کی حالت کے بارے میں لوگ کیا سوچتے ہیں۔ سروے میں حاصل اعداد و شمار کے مطابق 65 فیصد ہندوستانیوں کا ماننا ہے کہ حکومت ہند خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔ حالانکہ 35 فیصد جواب دہندگان نے اس جذبہ کو ظاہر نہیں کیا۔ اگر ہم جنس کی بنیاد پر رد عمل کو دیکھیں تو سروے سے پتہ چلا کہ مرد جواب دہندگان کے مقابلے میں خاتون جواب دہندگان کی ایک بڑی تعداد میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کو قابو کرنے میں ملک کے نظام کی ناکامی کا تذکرہ کیا۔ سروے کے مطابق 66 فیصد خواتین جواب دہندگان اور 63 فیصد مرد جواب دہندگان نے کہا کہ این سی آر بی کے اعداد و شمار خواتین کے خلاف جرائم کو کنٹرول کرنے میں ملک میں نظامِ قانون کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں۔


سروے میں شامل شہری جواب دہنگان کے مقابلے میں دیہی جواب دہندگان کا ایک بڑا حصہ یہ مانتا ہے کہ ملک میں جرائم پر قابو کرنے والا نظام خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ سروے کے دوران 67 فیصد دیہی جواب دہندگان اور 59 فیصد شہری جواب دہندگان نے کہا کہ ملک خواتین کو محفوظ ماحول مہیا کرانے میں ناکام رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔