ہلدوانی تشدد: ضلع مجسٹریٹ نے 120 لوگوں کے 127 آرمس لائسنس کو کیا رد، ایس ایس پی کو دیا سبھی اسلحے جمع کرانے کا حکم

بن بھول پورہ کے مقامی لوگوں نے تشدد کے دوران ذاتی لائسنسی اسلحوں کا غلط استعمال کر اسلحہ لائسنس کی شرطوں کی خلاف ورزی کی تھی، مستقبل میں ایسا نہ ہو اس لیے اسلحہ لائسنس آئندہ حکم تک معطل کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کے ہلدوانی واقع بن بھول پورہ میں ہوئی آگ زنی، پتھر بازی اور گولی باری کے واقعہ کے مدنظر انتظامیہ کی سخت کارروائی جاری ہے۔ نینی تال کی ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ہلدوانی شہر کے 120 لوگوں کے 127 اسلحہ لائسنس کو رد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ نے ایس ایس پی کو سبھی اسلحے پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

ہلدوانی کے ایڈیشنل ضلع مجستریٹ پھنچارام چوہان نے بتایا کہ بن بھول پورہ کے مقامی لوگوں نے حادثہ کے دوران اپنے ذاتی لائسنسی اسلحوں کا غلط استعمال کر اسلحہ لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کے بعد مستقبل میں اسی طرح عوامی ملکیتوں سے تجاوزات ہٹائے جانے کی مہم چلائے جانے پر ان کے ذریعہ لائسنسی اسلحوں کا غلط استعمال کیے جانے کے اندیشہ کے مدنظر ضلع مجسٹریٹ نے اسلحہ لائسنس کو اگلے حکم تک معطل کر دیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ نے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کو 24 گھنٹے کے اندر معطل کیے گئے اسلحہ لائسنسوں اور اسلحوں کو قبضے میں لینے کا حکم دیا ہے۔


دوسری طرف ہلدوانی تشدد میں پولیس کی اب تک کی کارروائی پر نینی تال کی ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے بتایا کہ ہلدوانی میں امن یقینی کرنے کے لیے ہم نے سبھی فریقین کے اسٹیک ہولڈرس- ٹریڈ یونینوں، صحافیوں اور عوام کو مدعو کیا تھا۔ ہمیں کوآرڈنیشن کی امید ہے۔ چونکہ ہلدوانی میں امن ہے، اس لیے کچھ چھوٹ دی گئی ہے، لیکن بن بھول پورہ میں حالات قابو میں آنے تک کچھ پابندیاں رہیں گی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ہم نے اپنے کچھ لوگوں کو معطل کر دیا ہے، جن کے اسلحے غالباً شورش پسندوں کے ذریعہ غلط استعمال میں لائے جا سکتے ہیں۔

اس درمیان بن بھول پورہ تشدد پر نینی تال ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے کہا کہ ہماری جانچ چل رہی ہے اور اس کے لیے چھ ٹیمیں تعینات ہیں۔ ہم سبھی پہلوؤں پر جانچ کر رہے ہیں۔ جب مزید گرفتاریاں ہوں گی تو مطلع کیا جائے گا۔ ابھی ماحول پرامن ہے اور کوئی اضافی فورس کی ضرورت نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔