’لاکھوں بھائی-بہن مزدوری سے محروم‘، راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو لکھی چٹھی، بنگال کے منریگا مزدوروں کی تکلیف بیان کی
راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو تحریر کردہ خط میں کہا کہ ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران مغربی بنگال میں زرعی مزدور کمیٹی کے منریگا مزدوروں کے نمائندہ وفد نے مجھے درپیش مسائل بتائے جو فکر انگیز ہیں۔‘‘
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی منریگا مزدوروں کے لیے مرکز سے بقایہ فنڈ جاری نہ کیے جانے کا ایشو کئی بار اٹھا چکی ہیں اور انھوں نے اس معاملے میں مودی حکومت کے خلاف محاذ بھی کھول رکھا ہے۔ اب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی اس تعلق سے آواز اٹھائی ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ بنگال کے منریگا مزدوروں کو کئی سال سے کام کی مزدوری نہیں ملی ہے، جس کی ادائیگی ہونی چاہیے۔ انھوں نے گزارش کی ہے کہ بقایہ مزدوری کی ادائیگی کے لیے سنٹرل فنڈ جاری کیا جائے تاکہ مشکلات کا سامنا کر رہے مزدوروں کو راحت نصیب ہو۔
راہل گاندھی نے پی ایم مودی کے نام لکھے گئے خط کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’فیس بک‘ پر شیئر بھی کیا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’ایک خط کے ذریعہ سے وزیر اعظم جی کی مغربی بنگال کے منریگا مزدوروں کی بدتر حالت کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ آج جب ملک کمر توڑ مہنگائی اور زبردست بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے، منریگا غریبوں کی معاشی ڈھال ثابت ہوا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت کا اس انقلابی منصوبہ کو نظر انداز کرنا مغربی بنگال کے لاکھوں کنبوں اور خاص کر خواتین و دلت اور قبائلی طبقہ کے لیے تکلیف و مسائل کا سبب بن رہا ہے۔ امید ہے کہ وزیر اعظم اس بات کو سنجیدگی سے لے کر جلد ہی اس کا ازالہ کریں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے جو خط شیئر کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ خط 10 فروری کو لکھا گیا تھا۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران میں مغربی بنگال پہنچا تھا۔ اس درمیان مغربی بنگال کے زرعی مزدور کمیٹی کے منریگا مزدوروں کے ایک نمائندہ وفد نے مجھے ان کے سامنے آنے والے مسائل سے مطلع کرایا۔ ریپریزنٹیشن کی ایک کاپی یہاں پیش ہے۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’مارچ 2022 سے مغربی بنگال کے لیے سنٹرل فنڈ رکنے کے سبب ہمارے لاکھوں بھائیوں اور بہنوں کو ایم جی آر ای جی ایس کے تحت کام اور مزدوری سے محروم کر دیا گیا ہے۔ مجھے بتایا گیا کہ رقم کی کمی کے سبب کئی مزدوروں کو 2021 میں پورے کیے گئے کام کے لیے ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کام پانے والے کنبوں کی تعداد میں زبردست گراوٹ ہوئی ہے۔ جو 22-2021 میں 75 لاکھ تھی وہ 24-2023 میں گھٹ کر 8000 سے بھی کم ہو گئی ہے۔ بڑے پیمانے پر یہ گراوٹ سب سے کمزور لوگوں یعنی خواتین اور ایس سی و ایس ٹی کنبوں کے لیے ظالمانہ ثابت ہوئی ہے۔ منریگا میں کام کی کمی اور زیر التوا تنخواہ نے کئی لوگوں کو مشکل متبادل کا انتخاب کرنے، خصوصاً ہجرت کے لیے مجبور کیا ہے۔‘‘
خط میں راہل گاندھی نے یو پی اے حکومت کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’18 سال قبل یو پی اے حکومت نے ہماری دیہی طبقات کے لیے کام کے حق کی گارنٹی دے کر سماجی و معاشی انصاف کا ایک نیا راستہ چنا تھا۔ کئی لوگوں کے لیے منریگا بحران کے وقت میں واحد سیکورٹی کی ترکیب اور ایک یقینی ذریعہ معاش ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔