گجرات انتخابی نتائج: کیا عآپ نے کانگریس کو نقصان اور بی جے پی کو فائدہ پہنچایا؟ شروعاتی رجحانات تو یہی ظاہر کر رہے
گجرات میں کانگریس کی خراب حالت اور بی جے پی کی بہتر کارکردگی کے لیے ٹی وی پر مباحث میں شامل سیاسی تجزیہ کاروں نے عآپ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
گجرات میں 182 اسمبلی سیٹوں کے لیے دو مراحل میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی آج صبح 8 بجے سے شروع ہو گئی۔ جو شروعاتی رجحانات سامنے آ رہے ہیں ان میں بی جے پی کی حالت بہت اچھی دکھائی دے رہی ہے اور کانگریس کی حالت خستہ۔ بڑے بڑے دعوے کرنے والی عام آدمی پارٹی (عآپ) کی حالت تو شروعاتی رجحان میں انتہائی بدتر نظر آ رہی ہے۔ 182 اسمبلی سیٹوں کے لیے جو شروعاتی رجحان سامنے آئے ہیں ان میں بی جے پی 140 سیٹوں پر، کانگریس 41 سیٹوں پر اور عآپ 1 سیٹ پر آگے چل رہی ہے۔ حتیٰ کہ عآپ کے وزیر اعلیٰ امیدوار ایسودان گڑھوی بھی اپنی سیٹ پر پیچھے چل رہے ہیں۔
کانگریس کی اس خراب حالت اور بی جے پی کی بہتر حالت کے لیے ٹی وی پر مباحث میں شامل سیاسی تجزیہ کاروں نے عآپ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ دراصل شروعاتی رجحانات میں جو ووٹ شیئر سامنے آیا ہے وہ صاف کرتا ہے کہ عآپ نے کانگریس کے ووٹ کو بڑی تعداد میں اپنی طرف کھینچا ہے۔ شروعاتی رجحان میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی کو تقریباً 42 فیصد، کانگریس کو تقریباً 34 فیصد اور عآپ کو تقریباً 18 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہے کہ عآپ امیدواروں نے خاطر خواہ ووٹ حاصل کیا ہے۔ لیکن ان ووٹوں میں سے بڑی تعداد کانگریس ووٹرس کی ہے جو گجرات میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ بی جے پی ووٹرس کو بہت کم تعداد میں عآپ نے اپنی طرف کھینچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی شروعاتی رجحانات میں جس طرح تقریباً 140 سیٹوں پر آگے دکھائی دے رہی ہے، وہ 2017 اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کے ذریعہ حاصل تعداد سے کافی زیادہ ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو 110 اسمبلی سیٹوں اور کانگریس کو 60 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔