حکومت سیاحتی مقامات کی بحالی کے لیے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے: سکھو
وزیراعلیٰ نے پروجیکٹ کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے اور ایف سی اے (فاریسٹ کنزرویشن ایکٹ) اور ایف آر اے (فاریسٹ رائٹس ایکٹ) کی منظوریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ ٹھاکر سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ ریاستی حکومت کانگڑا ضلع میں پانی، مہم جوئی، مذہبی اور صحت کی سیاحت کو فروغ دے رہی ہے اور اس سے متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تقریباً 3000 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔
سکھویندر سکھو نے کہا کہ کانگڑا ضلع کو سیاحتی راجدھانی کے طور پر ترقی دینے کے لیے ہوائی کنکٹی وٹی ضروری ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کانگڑا ہوائی اڈے کی توسیع اور رکڑ اور پالم پور میں ہیلی پورٹس کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روایتی سیاحتی مقامات کی بحالی پر بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے اور ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے ٹریکنگ روٹس کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے پروجیکٹ کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے اور ایف سی اے (فاریسٹ کنزرویشن ایکٹ) اور ایف آر اے (فاریسٹ رائٹس ایکٹ) کی منظوریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کانگڑا ہوائی اڈے کے رن وے کی لمبائی 1900 میٹر اور دوسرے مرحلے میں 3010 میٹر تک بڑھانے کا منصوبہ ہے جو اے- 320 قسم کے طیاروں کے آپریشن کے لیے موزوں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کے حصول کی کل لاگت 572.07 کروڑ روپے ہے اور ایس آئی اے کی رپورٹ 9 مئی 2023 کو موصول ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکڑ اور پالم پور میں ہیلی پورٹس کی ترقی کے لیے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رکڑ ہیلی پورٹ کی تخمینہ لاگت 6.66 کروڑ روپے اور پالم پور ہیلی پورٹ کی 9 کروڑ روپے ہے۔ مذہبی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعلیٰ نے جوالاجی میں ہیلی پورٹ کے لیے زمین کو نشان زد کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ تمام ترقیاتی کاموں کے لیے مناسب فنڈز دستیاب کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماتور-شملہ اور پٹھان کوٹ-منڈی شاہراہوں کو سہولت کے لیے 5 میٹر کی درمیانی چوڑائی کے ساتھ چار لین تک چوڑا کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔