مہاراشٹر میں چوروں اور بدمعاشوں کی حکومت نے دو سال مکمل کیے: سنجے راؤت

سنجے راؤت نے کہا کہ اسمبلی کے اسپیکر نے جانبدارانہ فیصلہ دے کر اس حکومت کو بچایا اور گورنر نے غیر آئینی اکثریت کے امتحان کا حکم دیا۔ ان سب نے اس حکومت کو بنانے میں غیر قانونی اور غیر آئینی کام کیا۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے راؤت / ’ایکس‘&nbsp;@rautsanjay61</p></div>

سنجے راؤت / ’ایکس‘@rautsanjay61

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی بی جے پی کی قیادت والی ایکناتھ شندے حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر سنجے راوت نے ایک پریس کانفرنس میں شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو آئین مخالف، چور اور بدمعاش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں چوروں اور بدمعاشوں کی حکومت نے دو سال مکمل کر لیے ہیں جسے نریندر مودی اورامت شاہ نے غیرآئینی طور پر طاقت دی۔

شیوسینا-یو بی ٹی کے لیڈر سنجے راؤت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج اشتہار دیکھا جس کے ذریعے مجھے پتہ چلا کہ مہاراشٹر میں چوروں اور بدمعاشوں کی حکومت نے دو سال مکمل کر لیے ہیں۔ یہ دو سال کے فراڈ ہیں۔ ایک بے ایمان، آئین مخالف حکومت بنی، نریندر مودی اور امیت شاہ نے اس غیر آئینی حکومت کو طاقت دی۔ شیوسینا-یو بی ٹی کے لیڈر نے کہا کہ غیر جانبدار رہنے والے اسمبلی کے اسپیکر نے جانبدارانہ فیصلہ دے کر اس حکومت کو بچایا اور گورنر نے غیر آئینی اکثریت کے امتحان کا حکم دیا۔ ان سب نے اس حکومت کو بنانے میں غیر قانونی اور غیر آئینی کام کیا۔ اس طرح یہ غیر قانونی حکومت پیدا ہوئی اور قانونی طور پر برقرار رہی۔


سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر میں اقتدار پر قابض دھوکہ باز حکومت کے پاس دو یا تین مہینے کی زندگی بچی ہے ۔ عوام نے لوک سبھا انتخابات میں اس حکومت کو مسترد کر دیا اور اس اسمبلی انتخابات میں اس حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ شندے حکومت نے دو سالوں میں کیا کیا؟ دھوکے سے ریاست میں اقتدار پرقابض ہونے والی حکومت نے ریاست کو قرضوں کے پہاڑ کے نیچے دبا دیا۔ اس حکومت نے مہاراشٹر کی صنعتوں کو گجرات جانے دیا۔ یہ ریاست کی بدقسمتی ہے کہ وہ گزشتہ دو سالوں سے صرف ڈھول پیٹ رہے ہیں۔

ریاست کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے پر حملہ کرتے ہوئے سنچے راؤت نے کہا کہ دنیا ان کی مرضی کے مطابق نہیں چلتی۔ کیا چور اور لٹیرے کبھی بڑھتے ہیں؟ اگر آپ میں ہمت ہے تو آپ کو اپنی پارٹی بنا کر اپنے ہی نشان پر الیکشن لڑنا چاہیے تھا۔ لوک سبھا الیکشن میں جہاں بھی شندے کے لوگ کھڑے ہوئے، وہاں لاکھوں روپے دے کر ووٹ خریدے گئے۔ یہ بغاوت پیسے اور بے ایمانی کی تھی۔ اس اسمبلی الیکشن سے پہلے عوام کے پیسوں سے ووٹ خریدنے کی براہ راست کوشش رشوت خوری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔