خوشخبری! 15 اگست کو ’کورونا سے آزادی‘ کا بجے گا بگُل، ’کوویکسن‘ کو لانچ کرنے کی تیاری

آئی سی ایم آر کے مطابق اگر ہیومن ٹرائل میں سب کچھ ٹھیک رہا تو امید ہے کہ 15 اگست تک ‘کوویکسن’ کو لانچ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ‘بھارت بایو ٹیک’ کی ویکسین مارکیٹ میں سب سے پہلے لانچ ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے نئے مریضوں کی تعداد نے ایک بار پھر ریکارڈ قائم کیا ہے۔ جمعرات کو تقریباً 21 ہزار نئے کیسز درج کیے گئے جس سے ہنوز حالات بہتر ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ لیکن اس درمیان امید کی ایک کرن نظر آ رہی ہے کورونا کے تیار کردہ ہندوستانی ٹیکہ 'کوویکسن' کی شکل میں۔ یہ کسی خوشخبری سے کم نہیں ہے کہ اس ٹیکہ کو لانچ کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔ دراصل ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ہیومن ٹرائل (انسانوں پر استعمال) کے بعد جلد ہی 'کوویکسن' کو بازار میں لانے کا منصوبہ ہے۔ وزارت صحت کے ذرائع نے تو یہاں تک کہا ہے کہ 15 اگست کو 'کوویکسن' کو لانچ کیا جا سکتا ہے۔ گویا کہ 15 اگست کو 'کورونا سے آزادی' کا بگُل بجنے کا پورا امکان ہے۔

ہندی نیوز پورٹل 'نیوز 18' پر اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آئی سی ایم آر نے 'کوویکسن' ٹیکہ بنانے والی کمپنی 'بھارت بایو ٹیک' کو اسے لانچ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے پہلے یہ خبریں آ چکی ہیں کہ آئی سی ایم آر کے ذریعہ ٹیکہ کے ہیومن ٹرائل کی اجازت دے دی گئی ہے اور 7 جولائی سے اس کا ہیومن ٹرائل شروع بھی ہو جائے گا۔ آئی سی ایم آر کے مطابق اگر ہیومن ٹرائل میں سب کچھ ٹھیک رہا تو امید ہے کہ 15 اگست تک 'کوویکسن' کو لانچ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو 'بھارت بایو ٹیک' کی ویکسین مارکیٹ میں سب سے پہلے لانچ ہوگی۔


قابل ذکر ہے کہ کورونا کو شکست دینے کے لیے تیار کیے گئے 'کوویکسن' ٹیکہ کو بنانے میں آئی سی ایم آر کا بھی تعاون شامل ہے اور اس کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے اپنے ایک خط میں کہا ہے کہ 7 جولائی سے اس ویکسین کا ہیومن ٹرائل شروع ہوگا۔ اس کے بعد کسی طرح کی تاخیر نہ ہو اس لیے ویکسین کو 15 اگست کو عام لوگوں کے لیے لانچ کیا جا سکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Jul 2020, 11:11 AM