گونڈا ریل حادثہ: کٹر اور جے سی بی مشین کے ذریعے ہٹائے گئے تباہ شدہ ڈبے، 800 کارکن نے کی مرمت

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شام تک ٹرین آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔ جی ایم-ڈی آر ایم کی نگرانی میں ریلوے کے 800 کارکن مرمت میں مصروف ہیں۔ کٹر اور جے سی بی مشینوں کے ذریعے تباہ شدہ ڈبوں کو ہٹا دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>گونڈا ریل حادثہ / آئی اے این ایس</p></div>

گونڈا ریل حادثہ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گونڈا: چنڈی گڑھ سے ڈبرو گڑھ (آسام) جانے والی ایکسپریس ٹرین کے حادثے میں کئی مسافروں کی موت ہو گئی تھی، جس کے بعد اس روٹ پر ٹرینوں کا آپریشن بند ہو گیا ہے۔ شمال مشرقی ریلوے کے جی ایم-ڈی آر ایم کی نگرانی میں 800 ریلوے کارکن مرمت میں مصروف ہیں اور شام تک ٹرین آپریشن شروع کئے جانے کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ ٹرین حادثہ کے وقت دو مسافروں کی موت ہو گئی تھی۔ جس کے بعد ایک اور موت کی اطلاع موصول ہوئی اور پھر ایک الٹے ہوئے اے سی کوچ کو ہٹانے کے بعد ایک اور لاش برآمد ہوئی۔ پولیس ٹیم نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 4 ہو گئی۔


کل 33 زخمیوں میں سے 31 ریلوے مسافر سی ایچ سی مانکاپور، مہاراجہ دیوی بخش سنگھ میڈیکل کالج، گونڈہ اور شہر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس کے علاوہ دو دیگر شدید طور پر زخمی افراد کو گونڈا سے لکھنؤ ریفر کیا گیا تھا، ان کا ٹراما سینٹر، لکھنؤ میں آپریشن کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا تھا جب اتر پردیش میں گونڈا کے قریب چنڈی گڑھ-ڈبرو گڑھ ایکسپریس کے کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے۔ جائے حادثہ راجدھانی لکھنؤ سے تقریباً 150 کلومیٹر دور ہے۔ حادثے کے فوراً بعد قریبی دیہاتیوں نے الٹی اے سی کوچ کے شیشے توڑ کر اندر پھنسے مسافروں کو باہر نکالا۔ کچھ ہی دیر میں ایس ڈی آر ایف، پولیس اور آر پی ایف کے جوانوں نے بھی چارج سنبھال لیا تھا۔


جنرل منیجر سومیا ماتھر نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والے حادثے کے بعد سے کئی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں لگاتار لگی ہوئی ہیں۔ جمعہ کی شام تک ریل آپریشن مکمل طور پر بحال کر دیا جائے گا۔ اپ لائن کی مرمت صبح 10 بجے تک کر دی گئی ہے جبکہ ڈاون لائن کی شام تک مرمت متوقع ہے۔ کٹر اور جے سی بی مشینوں کے ذریعے تباہ شدہ ڈبوں کو ہٹایا گیا۔

حادثے کے دوران اکھڑ جانے والے ریلوے ٹریک کو بچھانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ پورے ریلوے ٹریک کو سیدھا کرتے ہوئے بجلی کی لائنوں اور کھمبوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ سی آر ایس کی جانچ بھی شروع کر دی گئی ہے۔ جائے وقوعہ سے مٹی اور گٹی کے نمونے حاصل کر کے جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔ اور بھی بہت سے نکات پر چھان بین جاری ہے۔


نقل و حمل کے لیے ریلوے مسافروں کے لیے مانکا پور، بلرام پور اور ایودھیا سے ٹرینیں پکڑنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ڈاون اور اپ لائن کے مسافروں کو مانکاپور ریلوے اسٹیشن سے بہار-بنگال، آسام اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کو جانے والی ٹرینوں میں سوار ہونے کے لیے بھیجا جا رہا ہے، جب کہ جمعرات کی رات لکھنؤ سے چنڈی گڑھ کی طرز پر بنی مسافر ٹرین کے ذریعے بھیجا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔