’ای-روپے‘ کے لیے ہو جائیے تیار، ریزرو بینک آف انڈیا نے ڈیجیٹل روپے پر کانسیپٹ نوٹ کیا جاری
ڈیجیٹل کرنسی کو آپ اپنے موبائل کے والیٹ میں رکھ سکتے ہیں، یا پھر اپنے اکاؤنٹ میں رکھ سکتے ہیں، ڈیجیٹل کرنسی کے سرکولیشن کی رازداری بھی ہوگی، اس کے سرکولیشن پر آر بی آئی کا کنٹرول ہوگا۔
ہندوستان میں جلد ہی ڈیجیٹل کرنسی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ریزرو بینک آف انڈیا سرگرم دکھائی دے رہی ہے اور ٹیسٹنگ کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ 7 اکتوبر یعنی جمعہ کے روز ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ڈیجیٹل روپے پر کانسیپٹ نوٹ جاری کر دیا ہے۔ بینک گزشتہ کئی مہینوں سے مرکزی بینک کی طرف سے ڈیجیٹل کرنسی کے طرز پر ڈیجیٹل روپے یعنی سنٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کو لے کر ٹیسٹنگ کر رہا ہے۔ اس بارے میں سنٹرل بینک کا کہنا ہے کہ جلد ہی ای-روپے پر پائلٹ پروجیکٹ لانچ کیا جائے گا۔ یہ پائلٹ پروجیکٹ اس ڈیجیٹل روپے کے کچھ خاص استعمال کے لیے شروع ہوگا۔
آر بی آئی کے چیف جنرل منیجر یوگیش دیال کی طرف سے جاری کردہ کانسیپٹ نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسے پائلٹ پروجیکٹ کا اسکوپ جیسے جیسے بڑھے گا، آر بی آئی ڈیجیٹل روپے کے مخصوص فیچرس اور سہولیات کو لے کر جانکاری دیتا رہے گا۔ اس کانسیپٹ نوٹ میں ڈیجیٹل کرنسی کی تکنیک اور ڈیزائن متبادل، ڈیجیٹل روپے کے ممکنہ استعمال، اور ڈیجیٹل کرنسی کو جاری کرنے کا انتظام جیسے اہم ایشوز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے رواں سال یکم فروری 2022 کو بجٹ پیش کرتے ہوئے آنے والے مالی سال میں آر بی آئی کے ذریعہ ڈیجیٹل کرنسی یا سنٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سیتارمن نے کہا تھا کہ ڈیجیٹل روپیہ لانے کا فیصلہ آر بی آئی کی صلاح سے سوچ سمجھ کر لیا گیا ہے۔ آر بی آئی کی ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی منظوری حاصل ہوگی۔ پائلٹ پروجیکٹ کے لیے ملک کے 4 سرکاری بینک ایس بی آئی، پنجاب نیشنل بینک، یونین بینک آف انڈیا اور بینک آف بڑودہ کو شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیجیٹل کرنسی سے آپ کو نقد رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ آپ کے پاس موبائل والیٹ کی طرح ہی کام کرے گی۔ اس کی سب سے بڑی خاصیت ہوگی کہ اسے رکھنے پر آپ کو سود ملے گا۔ ڈیجیٹل کرنسی کو آپ اپنے موبائل کے والیٹ میں رکھ سکتے ہیں، یا پھر اپنے اکاؤنٹ میں رکھ سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل کرنسی کے سرکولیشن کی رازداری بھی ہوگی۔ اس کے سرکولیشن پر آر بی آئی کا کنٹرول ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔