’چوبیس گھنٹوں میں چار نابغہ عصر شخصیات کا انتقال، ہندوستانی مسلمانوں کا بڑا نقصان‘
پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں چار نابغہ عصر شخصیات کا انتقال ہندوستانی مسلمانوں کا بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدائے بزرگ و برتر ان سب کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔
جودھپور: مولانا آزاد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے گزشتہ دو دنوں میں چار اہم ترین شخصیتوں کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا ڈاکٹر کلب صادق اتحادِ امت کے داعی، قومی یکجہتی کے نقیب، مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے سرگرم، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور خاندان غفراں مآب کے روشن چراغ تھے۔ ان کے یہاں جرأت اظہار، فکر کی بلندی اور خطابت کا غیرمعمولی عنصر شامل تھا۔ انہوں نے تعلیم کے میدان میں غیرمعمولی ادارہ سازی کی جن میں میڈیکل، لاء اور دوسرے علوم کی تعلیم کا بہتر اور معیاری انتظام ہے۔
ماہر اسلامیات نے کہا کہ اسی طرح پچھلے زائد از چار دہائیوں سے ہندوستانی سیاست کے منظرنامے پر اپنی تابناک، اثرآفریں اور لیاقت و متانت کی حامل موجودگی درج کرانے کے ساتھ ساتھ راسخ العقیدہ مسلمان کی حیثیت سے اپنی مذہبی پہچان بنانے والے، اقتدار سے انتہائی قریب رہتے ہوئے بھی سرکاری عہدوں سے بے نیاز احمد پٹیل کا انتقال بھی قومی سیاست، کانگریس پارٹی اور ملک کی پارلیمانی سیاست کے لیے بھی بڑا خسارہ ہے۔ انہوں نے راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی سے لے کر آج تک غیرمعمولی کردار نبھاتے ہوئے ہندوستانی سیاست پر جو چھاپ چھوڑی وہ ناقابلِ فراموش ہے۔
وائس چانسلر ایم اے یو (جودھ پور) نے سپریم کورٹ کے نامور وکیل، وقف قوانین کے ماہر، سینٹرل وقف کونسل کے سابق رکن، جمعیت علماء کی مجلس عاملہ کے اہم ممبر ایڈوکیٹ شکیل احمد سید کا انتقال بھی انتہائی تکلیف دہ بتاتے ہوے کہا کہ انہوں نے ملت سے متعلق مقدمات کی پیروی ہمیشہ اخلاص اور جی جان کے ساتھ کی اور انہوں نے اپنے شاگردوں اور تربیت یافتگان کی ایک بڑی تعداد چھوڑی ہے۔
اسی دوران بمبئی سے خبر آئی کہ مشہور ماہر عمرانیات، بمبئی یونیورسٹی کے پروفیسر اور آئی او ایس سے اس کے قیام کے وقت سے وابستہ ڈاکٹر اے آر مومن کا انتقال ہوگیا۔ وہ علمی دنیا میں خاصی عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے اور علمی حلقوں میں ان کی علم و فضل کی بنیاد پر عزت کی جاتی تھی۔
پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ چوبیس گھنٹوں میں چار نابغہ عصر شخصیات کا انتقال ہندوستانی مسلمانوں کا بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خدائے بزرگ و برتر ان سب کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان اور متعلقین کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ ان اصحاب کے اٹھ جانے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے اپنے فضل و کرم سے پُر کر دے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔