برسرعام چھیڑ چھاڑ سے پریشان ہو کر میڈیکل کالج کی چھت سے کودنے والی طالبہ کی علاج کے دوران موت
بدھ کے روز اتر پردیش کے میرٹھ واقع سبھارتی میڈیکل کالج میں چھیڑ چھاڑ سے پریشان ایک میڈیکل طالبہ نے میڈیکل کالج کی چوتھی منزل پر چڑھ کر چھلانگ لگا دی تھی، جمعہ کے روز اس کی موت ہو گئی۔
میرٹھ میں جس میڈیکل طالبہ کو برسرعام چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر ساتھی طالب علم نے تھپڑ مارا تھا، اس نے سبھارتی میڈیکل کالج کی چھت سے کود کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ جس کے بعد سنگین حالت میں اسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، لیکن وہ زندگی کی جنگ ہار گئی۔ چھیڑ چھاڑ کی شکار ہونے والی طالبہ کا نام وانیہ شیخ ہے جو تقریباً 48 گھنٹے تک زندگی اور موت کے درمیان جھولتی رہی۔ ملزم طالب علم سدھانت پنوار کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ معاملہ اب سرخیوں میں آ گیا ہے اور اتر پردیش میں خواتین کی حالت پر سوال بھی اٹھنے لگے ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز اتر پردیش کے میرٹھ واقع سبھارتی میڈیکل کالج میں چھیڑ چھاڑ سے پریشان ایک میڈیکل طالبہ نے میڈیکل کالج کی چوتھی منزل پر چڑھ کر چھلانگ لگا دی تھی۔ اس کے بعد اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں 48 گھنٹے علاج کے بعد جمعہ کی شام طالبہ کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں مہلوکہ کے ایک ساتھی طالب علم کو گرفتار کیا ہے۔ حالانکہ کالج انتظامیہ اس معاملے کو ایک معمولی بات ٹھہرا کر دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ کالج انتظامیہ کی بڑی لاپروائی یہ سامنے آئی ہے کہ ملزم طالب علم کے خلاف شکایت ملنے کے باوجود کالج نے نہ تو کوئی سنجیدگی دکھائی اور نہ ہی کوئی کارروائی کی۔
میرٹھ کے لساڑی گیٹ تھانہ کے رشید نگر کی رہنے والی 22 سالہ وانیہ سبھارتی میڈیکل کالج میں بی ڈی ایس سیکنڈ ایئر کی طالبہ تھی۔ وانیہ بدھ کو میڈیکل کالج کی لائبریری میں بیٹھی تھی۔ اس کے بعد وہ لائبریری کی چوتھی منزل پر چلی گئی اور اچانک وہاں سے چھلانگ لگا دی۔ کالج احاطہ میں موجود طلبا و طالبات نے اس کو آواز دے کر روکنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ نہیں مانی اور تقریباً 50 فیٹ کی اونچائی سے نیچے کود گئی۔
اس واقعہ کے بعد وانیہ کے گھر والوں کو معاملے کی اطلاع دی گئی اور فوری طور پر وانیہ کو سبھارتی میڈیکل کالج کے آئی سی یو میں داخل کروای اگیا۔ دو دن تک چلے علاج کے بعد جمعہ کی شام کو وانیہ کی موت ہو گئی۔ موت کے بعد لاش کو پولیس نے قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں وانیہ کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹنے کی بات کا پتہ چلا تھا اور سر میں بھی خون کے تھکے جم گئے تھے۔ وانیہ کے چوتھی منزل سے کودنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ محض 2 سیکنڈ کی ویڈیو ہے جس میں وانیہ چوتھی منزل سے کودتی ہوئی نظر آ رہی ہے اور نیچے موجود لوگ چیخ رہے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ہریدوار کا رہنے والا سدھانت پنوار گزشتہ کچھ مہینوں سے وانیہ کو پریشان کر رہا تھا۔ کئی بار اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی کی۔ ان سب سے پریشان وانیہ کی کئی بار اس سے کہا سنی بھی ہوئی۔ وانیہ نے اس بات کی شکایت کالج انتظامیہ سے بھی کئی بار کی، لیکن اس کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ سدھانت وانیہ کا استحصال کرتا رہا اور کالج انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہا۔
مہلوکہ کے والد اسعد سمیع نے الزام لگایا ہے کہ وانیہ کا ساتھی طالب علم سدھانت گزشتہ دس دنوں سے لگاتار ان کی بیٹی کو پریشان کر رہا تھا۔ والد کے مطابق بدھ کو سدھانت نے وانیہ کو سب کے سامنے کلاس میں غلط طریقے سے چھونے کی کوشش کی جس پر وانیہ نے اعتراض ظاہر کیا۔ اس اعتراض پر سدھانت نے سبھی کے سامنے اسے تھپڑ مار دیا۔ سدھانت سے پریشان ہو کر وانیہ نے چھت سے چھلانگ لگا دی۔
بتایا جاتا ہے کہ اس سے پہلے بھی کئی بار غصے میں آ کر سدھانت نے والیہ کو تھپڑ مارا تھا۔ حالانکہ اس وقت معاملے کو رفع دفع کر دیا گیا تھا۔ مہلوکہ کے والد کی تحریر پر پولیس نے ملزم طالب علم سدھانت پنوار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس کی گرفتاری بھی عمل میں آ چکی ہے۔ فی الحال ملزم طالب علم کو عدالت نے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وانیہ فیملی میں اکلوتی لڑکی تھی۔ وانیہ کا بڑا بھائی انجینئر ہے اور چھوٹا بھائی ابھی درجہ 9 میں تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ وانیہ کے والد اسعد سمیع پراپرٹی ڈیلر ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انھیں قانون پر بھروسہ ہے، بیٹی کو انصاف ضرور ملے گا۔
اس معاملے میں میرٹھ کے ایس پی دیہی کیشور کمار کا کہنا ہے کہ میرٹھ سبھارتی میڈیکل کالج میں بی ڈی ایس سیکنڈ ایئر کی طالبہ چھت سے کود گئی تھی۔ معاملے کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ اس کے ساتھی طالب علم سدھانت پنوار نے طالبہ کو تھپڑ مار دیا تھا جس سے پریشان ہو کر وہ چوتھی منزل سے کود گئی۔ مرنے والی طالبہ کے والد کی تحریر پر ملزم کو گرفتار کر جیل بھیج دیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ ابھی چل رہی ہے۔
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے اس واقعہ پر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکمراں ریاست یوپی بیٹیوں کے لیے قبرگاہ بنتی جا رہی ہے۔ سبھارتی میرٹھ میں بی ڈی ایس طالبہ وانیہ شیخ کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ اس کی تازہ مثال ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔