کسانوں نے ’مشن یوپی‘ کا کیا آغاز، لوگوں سے کریں گے بی جے پی کو ’سزا‘ دینے کا مطالبہ

سنیوکت کسان مورچہ نے آج ’مشن یوپی‘ کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا حکومت کے ساتھ 5 نکات پر اتفاق قائم ہوا تھا، لیکن آج تک ایم ایس پی پر کمیٹی نہیں بنی، کسانوں پر درج کیس بھی واپس نہیں ہوئے۔

سنیوکت کسان مورچہ، تصویر ویپن
سنیوکت کسان مورچہ، تصویر ویپن
user

قومی آواز بیورو

کسانوں کی حکومت سے ناراضگی کے درمیان سنیوکت کسان مورچہ نے آج اتر پردیش انتخاب کو مدنظر رکھتے ہوئے ’مشن یوپی‘ کی شروعات کر دی ہے۔ کسانوں نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ گھر گھر جا کر پرچے تقسیم کریں گے اور ’بی جے پی کو سزا دو‘ سلوگن کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

سنیوکت کسان مورچہ نے جمعرات کو دہلی میں منعقد پریس کانفرنس میں ’مشن یوپی‘ کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا حکومت کے ساتھ پانچ نکات پر اتفاق قائم ہوا تھا، جس پر حکومت نے خط بھی جاری کیا تھا۔ اسی کے بعد کسان تحریک ملتوی کی گئی تھی۔ بدقسمتی سے ایم ایس پی پر کمیٹی آج تک نہیں بنی، کسانوں کے اوپر درج مقدمات واپس ہونے کی بات پر کوئی کارروائی نہیں، پرالی پر جرمانے کا معاملہ بھی تھا، اور بجلی بل پر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔


کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ سنیوکت کسان مورچہ کے ’مشن یوپی‘ کو لے کر اتر پردیش کی 57 کسان تنظیمیں مدد کریں گی اور گھر گھر جا کر یوپی کے ووٹر سے اپیل کریں گی کہ وہ لیڈروں سے سوال پوچھیں۔ ہم ان پرچوں میں اپنی طرف سے کچھ سوال دیں گے جنھیں عوام حکومت سے پوچھے گی۔

کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ انتخاب کے دوران کسان 9 مقامات پر پریس کانفرنس منعقد کریں گے جن میں میرٹھ، مراد آباد، لکھنؤ، کانپور، الٰہ آباد، سدھارتھ نگر، گورکھپور اور بنارس شامل ہیں۔ کسان لیڈر یوگیندر یادو نے ایک بار پھر اس بات کو صاف کر دیا کہ وہ کسی بھی پارٹی کے لیے ووٹ نہیں مانگیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد صرف بی جے پی کو نقصان پہنچانا ہوگا۔


پریس کانفرنس میں راکیش ٹکیت نے بتایا کہ کسانوں کو بجٹ سے بہت امید تھی۔ اتر پردیش، اتراکھنڈ میں انتخابات ہیں اور وہاں بھی کسان لیڈران پریس کانفرنس کریں گے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہماری عوام سے یہی اپیل ہوگی کہ ان سے سوال پوچھیں، کیونکہ حکومت کسی سے ملتی نہیں۔ ہم ایک سال بیٹھے رہے، ہم سے بھی نہیں ملی۔ ہم نے کچھ سوال دیئے ہیں، وہ سوال پوچھیں۔ اپنی زبان میں حکومت کو بات پہنچانے کا کام کریں۔

راکیش ٹکیت نے کہا کہ راجستھان میں کسانوں کے سامنے مسئلہ پیدا ہوا تو ہم وہاں گئے۔ یوپی میں گنے کی ادائیگی 14 دن میں ہوگی، ایسا وزیر اعظم نے بولا تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ کسانوں کو 11 مہینے میں ادائیگی ہو رہی ہے۔ ایم ایس پی پر فصل کی خرید نہیں ہو رہی ہے۔ ہم اس ’مشن یوپی‘ کے تحت سوشل میڈیا کے ذریعہ یوپی کے نوجوانوں کو پیغام بھی بھیجیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔