امت شاہ پر فرہاد حکیم کا حملہ، کہا 'دلتوں و قبائلیوں کے گھر کھانا کھانے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا'

مغربی بنگال حکومت میں وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ بی جے پی ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس کو کسی کے ساتھ بھی ہمدردی نہیں ہے، چاہے وہ متوا سماج ہو یا پھر قبائلی۔

امت شاہ، تصویر ٹوئٹر
امت شاہ، تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

کولکاتا: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ ایک قبائلی خاندان کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھانے پرتنقید کرتے ہوئے ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ یہ ڈرامے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں ہر دن دلتوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی خبریں آتی ہیں اور بی جے پی کے زیر اقتدار دیگر ریاستوں میں بھی، قبائلیوں پر ظلم کیا جارہا ہے۔ ان کو انصاف دلانے کے بجائے امت شاہ یہاں قبائلیوں کے ہمدردی کرنے آئے ہیں۔ جب کہ یہ صرف اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ بی جے پی ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس کو کسی کے ساتھ بھی ہمدردی نہیں ہے، چاہے وہ متوا سماج ہو یا پھر قبائلی۔ یہ صرف انتخابات جیتنے کے لئے حربے کیے جا رہے ہیں۔ بی جے پی تفرقہ بازی میں یقین رکھتی ہے جب کہ ترنمول کانگریس ہندوستان میں اتحاد و اعتماد بحال کرنے کی کوشش کرتی ہے۔


فرہاد حکیم نے کہا کہ متوا سماج کے گھر کھانے کھالینے سے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں بلکہ ترنمول کانگریس نے متوا سماج کی ترقی کے لئے اقدمات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متوا سماج جو بڑی تعداد میں رفیوجی ہیں انہیں زمین کا مالکانہ حق دیا۔ بڑی ماں کے گھر کی تزئین کے علاوہ متوا ڈیولپمنٹ اور بن گاؤں میں یونیورسٹی قائم کی گئی ہے۔

اگلے سال اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے اقتدار میں واپسی کے امت شاہ کے دعوے پر سابق مرکزی وزیر اور ممبر پارلیمنٹ سوگاتا رائے نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ اور امت شاہ دن میں ہی جاگتے ہوئے خواب دیکھ رہے ہیں کہ اگلے سال وہ برسراقتدار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کو شکست دینا کوئی آسان کام نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ امت شاہ چاہے کچھ بھی کہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ مغربی بنگال کے لوگ ممتا بنرجی کی حکومت کے ساتھ ہیں اور ان کے ساتھ رہیں گے۔ یہاں بی جے پی کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ امت شاہ نے جو کہا ہے اس کا سیاسی اثر نہیں پڑے گا۔ ممتا بنرجی کی حکومت مغربی بنگال میں دلتوں، قبائلیوں اور غریبوں کے مفادات کی نگہداشت کر رہی ہے اور آئندہ بھی ایسا کرتی رہے گی۔ سوگاتا رائے نے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار رہنے کے بعد بنگال کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ اب وہ سونار بنگلہ بنانے کی بات کرتے ہیں۔ بنگال پہلے بھی سونار بنگلہ تھا اور اب بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔