’ہندوستان کے 75 فیصد لوگوں کے اخراجات بڑھے، لیکن آمدنی گھٹ گئی‘، آر بی آئی کے سروے میں انکشاف، کانگریس حملہ آور

کانگریس کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی غلط پالیسیوں نے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھا کر عوام کی کمر توڑ دی ہے، آج آٹا، دال، چاول، تیل، سبزی جیسی ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علاتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علاتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

آر بی آئی (ریزرو بینک آف انڈیا) نے ایک سروے کرایا ہے جس میں پتہ چلا ہے کہ 75 فیصد لوگوں کے اخراجات بڑھ گئے ہیں، حالانکہ ان کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد حزب اختلاف کی اہم پارٹی کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ‘‘نریندر مودی کی غلط پالیسیوں نے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھا کر عوام کی کمر توڑ دی ہے۔‘‘

دراصل ہندی روزنامہ ’دینک بھاسکر‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس کا عنوان ہے ’75 فیصد لوگ مانتے ہیں خرچ بڑھا، آمدنی گھٹی‘۔ اس خبر کا تراشہ پوسٹ کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’ملک میں آر بی آئی نے ایک سروے کروایا۔ اس سروے میں 75 فیصد لوگوں نے بتایا کہ ان کا خرچ بڑھ گیا ہے، لیکن آمدنی گھٹ گئی ہے۔‘‘ اس پوسٹ میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی کی غلط پالیسیوں نے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھا کر عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ آج آٹا، دال، چاول، تیل، سبزی جیسی ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ عام آدمی نہ گھر چلا پا رہا ہے، نہ مستقبل کے لیے کچھ بچا پا رہا ہے۔‘‘


کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’روزگار کی حالت مزید خراب ہے۔ لوگوں کی نہ کمائی بڑھ رہی ہے اور نہ کام کے نئے مواقع مل رہے ہیں۔ لیکن... نریندر مودی ان ساری باتوں سے بے فکر ہیں۔ وہ عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کے چکرویوہ (جال) میں پھنسا کر اپنی زندگی مزے سے جی رہے ہیں، عیش کر رہے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ ’دینک بھاسکر‘ میں آر بی آئی کے سروے سے متعلق جو رپورٹ شائع ہوئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ اس مرکزی بینک نے جو سروے کیا ہے وہ 19 ریاستوں میں 6091 لوگوں پر مشتمل ہے۔ اس سروے کے مطابق مارچ میں 98.5 فیصد لوگوں کو موجدہ معاشی حالت پر بھروسہ تھا، مئی میں یہ گھٹ کر 97.1 فیصد ہو گیا اور پھر جولائی میں یہ محض 93.9 فیصد رہ گیا۔ کووڈ کے دور، یعنی مئی 2021 میں یہ 48.5 فیصد کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ اس کے بعد لگاتار تین سال لوگوں کا بھروسہ معیشت پر بڑھا، لیکن اب ایک بار پھر یہ گھٹ رہا ہے۔


اس سروے میں ستمبر 2023 کے بعد پہلی بار لوگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کی آمدنی بڑھنے کی جگہ گھٹ رہی ہے۔ جنوری 2024 میں ایسا ماننے والے 68.6 فیصد افراد تھے، جو اب بڑھ کر 75.8 فیصد ہو گئے ہیں۔ سروے میں رائے دینے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ تمام منفی حالات کے سبب خرچ بڑھا ہے۔ لوگوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ملازمتوں کے مواقع گھٹ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔