ہنڈن برگ رپورٹ معاملہ: کانگریس نے مادھبی سے کیا استعفیٰ کا مطالبہ، سپریم کورٹ سے جانچ سی بی آئی کو سونپنے کی گزارش

کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ ’سیبی کے سمجھوتہ سے متعلق اندیشہ‘ کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو چاہیے کہ وہ جانچ سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کو منتقل کر دے۔

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے سیبی کی چیف مادھبی بُچ کے خلاف ہنڈن بارگ ریسرچ کے الزامات کو لے کر پیر کے روز ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور سپریم کورٹ سے گزارش کی کہ وہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کو سونپ دے۔

پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اڈانی معاملے میں سیبی کے ذریعہ سمجھوتہ کرنے کا اندیشہ ظاہر کیا اور پھر سے یہ مطالبہ دہرایا کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل ہونی چاہیے تاکہ وہ ’مودانی مہاگھوٹالے‘ کی پوری جانچ کر سکے، کیونکہ یہ معاملہ ایک ’نان بایولوجیکل وزیر اعظم‘ اور ایک ’نان بایولوجیکل کاروباری‘ سے جڑا ہوا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ مارکیٹ ریگولیٹری سیبی نے ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ پر اپنے پہلے رد عمل میں اتوار کے روز کہا تھا کہ اس نے اڈانی گروپ کے خلاف سبھی الزامات کی قانون کے مطابق جانچ کی ہے۔ حالانکہ جئے رام رمیش نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ سیبی نے انتہائی سرگرمی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے 100 سمن، 1100 خط اور ای میل جاری کیے ہیں اور 12000 صفحات والے 300 دستاویزات کی جانچ کی ہے۔

جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ یہ بہت تھکا دینے والا رہا ہوگا، لیکن یہ اہم ایشوز سے دھیان بھٹکانے والی بات ہے کیونکہ کارروائی اہم ہے، سرگرمیاں نہیں۔ ان کے مطابق ’’14 فروری 2023 کو میں نے سیبی چیف کو خط لکھ کر سیبی سے ان کروڑوں ہندوستانی شہریوں کی طرف سے ہندوستان کے مالی بازاروں کے منیجر کی شکل میں اپنا کردار نبھانے کی گزارش کی تھی، جن کا ہندوستان کے مالی بازاروں کی غیر جانبداری میں یقین ہے۔ مجھے کبھی کوئی جواب نہیں ملا۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ 3 مارچ 2023 کو سپریم کورٹ نے سیبی کو دو ماہ کے اندر اڈانی گروپ کے خلاف اسٹاک ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ دھوکہ دہی کے الزامات کی ’تیزی سے جانچ پوری کرنے‘ کی ہدایت دی تھی۔


جئے رام رمیش نے اپنے پہلے کے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا ’’حقیقت یہ ہے کہ سیبی کی اپنی 24 جانچ میں سے 2 کو بند کرنے میں نااہلی کے سبب اس کے نتائج کی اشاعت میں ایک سال سے زیادہ کی تاخیر ہوئی۔‘‘ جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ ’’اس تاخیر کے سبب وزیر اعظم اپنے قریبی دوست کی ناجائز سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اپنا کردار بتائے بغیر آسانی سے پورے عام انتخاب میں حصہ لے پائے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اڈانی گروپ کے کلین چٹ ملنے کے دعووں کے باوجود سیبی نے مبینہ طور پر ان الزامات کے سلسلے میں اڈانی گروپ کی کئی کمپنیوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حالیہ انکشاف ’اڈانی مہا گھوٹالے‘ کی جانچ میں سیبی کی ایمانداری اور رویہ پر پریشان کرنے والے سوالات اٹھاتے ہیں۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’سیبی کے سمجھوتہ کے اندیشہ‘ کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو جانچ کو سی بی آئی یا ایس آئی ٹی کو منتقل کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔