چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے الیکٹورل بانڈ اور لوک سبھا انتخاب سے متعلق اہم سوالوں کا دیا جواب
راجیو کمار نے جموں و کشمیر کا دورہ ختم کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن مرکز کے زیر انتظام خطہ میں اسمبلی کے ساتھ لوک سبھا انتخاب کرانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بدھ کے روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کئی اہم سوالوں کے جواب دیے۔ انھوں نے الیکٹورل بانڈ سے متعلق کہا کہ وقت آنے پر انتخابی کمیشن الیکٹورل بانڈ سے متعلق مکمل تفصیل ظاہر کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن مکمل شفافیت میں یقین رکھتا ہے اور وقت پر ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ رمضان... آفتاب احمد منیری
دراصل راجیو کمار جموں و کشمیر کا دورہ ختم کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن مرکز کے زیر انتظام خطہ میں اسمبلی کے ساتھ ساتھ لوک سبھا انتخاب کرانے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ملک بھر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب یقینی بنائیں گے۔ ہم جموں و کشمیر سمیت ملک بھر کے ووٹرس سے ’جمہوریت کے تہوار‘ میں پورے جوش کے ساتھ حصہ لینے کی گزارش کرتے ہیں۔‘‘
لوک سبھا انتخاب کی تاریخ کا اعلان کرنے سے پہلے ملک گیر دورے کے خاتمہ پر راجیو کمار سے یہ سوال خاص طور پر کیا گیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد انتخابی کمیشن 12 اپریل 2019 سے خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کی تفصیل کا انکشاف کرے گا؟ اس کے جواب میں راجیو کمار نے کہا کہ ’’ایس بی آئی کو 12 مارچ تک تفصیل سونپنی تھی۔ انھوں نے ہمیں وقت پر تفصیل دے دی۔ میں واپس جاؤں گا اور تفصیل کو دیکھوں گا، اور یقینی طور سے وقت آنے پر اس کا انکشاف کیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن شفافیت کے اعلیٰ پیمانوں کو یقینی بنانے کے لیے صرف ’انکشاف، انکشاف اور انکشاف‘ میں یقین کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو 12 اپریل 2019 سے خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کی تفصیل الیکشن کمیشن کو سونپنے کی ہدایت دی تھی۔ ایس بی آئی نے منگل کی شام کو ان اداروں کی تفصیل پیش کر دی جنھوں نے اب ختم ہو چکے الیکٹورل بانڈ خریدے تھے اور سیاسی پارٹیوں نے انھیں استعمال کیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق انتخابی کمیشن کو 15 مارچ کی شام 5 بجے تک بینک کے ذریعہ شیئر کی گئی جانکاری اپنی آفیشیل ویب سائٹ پر شائع کرنی ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔