’ہمارے 200 سے 300 کروڑ روپے روک دیں گے تو غیر جانبدارانہ الیکشن کس طرح ہوگا؟‘ کانگریس صدر کھڑگے کا سوال
ملکارجن کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ جن بینک اکاؤنٹس میں لوگوں کے ذریعہ عطیہ کردہ پیسہ رکھا گیا تھا، اسے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے فریز کر دیا ہے۔
لوک سبھا انتخاب سے قبل جس طرح سے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس فریز کر دیے گئے ہیں، اس تعلق سے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے آج کچھ سوال اٹھائے ہیں۔ کھڑگے نے بدھ کے روز کہا کہ پارٹی پیسے کی کمی کا سامنا کر رہی ہے اور اس سے انتخابی ماحول میں مسائل پیدا ہوں گے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ جن بینک اکاؤنٹس میں لوگوں کے ذریعہ عطیہ کردہ پیسہ رکھا گیا تھا، اسے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے فریز کر دیا ہے۔ انھوں نے یہ سوال اٹھایا کہ جب ہمارے پاس انتخاب لڑنے کے لیے پیسے ہی نہیں ہوں گے، پھر یہ انتخاب غیر جانبدارانہ کیسے رہ جائے گا؟
ملکارجن کھڑگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کا اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔ اگر ہمارے 200 سے 300 کروڑ روپے روک دیے جائیں گے تو پھر ہم انتخاب کس طرح لڑ پائیں گے۔ کھڑگے کے مطابق کانگریس کے چار اکاؤنٹس ہیں، یوتھ کانگریس، مہیلا کانگریس، دہلی اور اے آئی سی سی۔ انھوں نے مطلع کیا کہ ’’اگر سبھی اکاؤنٹس بند ہو گئے ہیں، تو کیا یہ غیر جانبدارانہ انتخاب ہے؟‘‘
واضح رہے کہ کانگریس کے سبھی اکاؤنٹس انکم ٹیکس محکمہ نے فریز کر دیے ہیں۔ یوتھ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس بھی فریز کر دیے گئے ہیں۔ انکم ٹیکس محکمہ نے کانگریس سے 210 کروڑ روپے کی ریکوری مانگی ہے۔ 19-2018 کے انکم ٹیکس فائلنگ کو بنیاد بنا کر آئی ٹی محکمہ کی طرف سے کروڑوں روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔