ایکناتھ شندے نے مجھ سے بھی کہا تھا، اتحاد ختم کیجئے، میں جیل نہیں جانا چاہتا! آدتیہ ٹھاکرے کے انکشاف کے بعد سنجے راؤت کا بیان
آدتیہ ٹھاکرے نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ’’ایکناتھ شندے ماتوشری آکر روئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ بی جے پی کے ساتھ نہیں گئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا‘‘
ممبئی: ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے انکشاف کیا ہے کہ ایکناتھ شندے گرفتار ہونے کے خوف سے بی جے پی کے ساتھ گئے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے نے گزشتہ روز دعویٰ کیا کہ ایکناتھ شندے ماتوشری میں آنے کے بعد روئے اور کہہ رہے تھے کہ اگر انہوں نے بی جے پی کو حمایت نہیں دی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بھی آدتیہ ٹھاکرنے کے بیان کی تصدیق کی ہے۔
شیو سینا ادھو دھڑے کے لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا ’’آدتیہ ٹھاکرے جو کہہ رہے ہیں وہ پوری طرح سے سچ ہے۔ موجودہ وزیر اعلیٰ (ایکناتھ شندے) نے میرے گھر آ کر بھی کہا تھا کہ میں جیل نہیں جانا چاہتا، آپ اس اتحاد کو ٹوڑ ڈالیں! اگر پارٹی نے آپ کو سب کچھ دیا ہے تو آپ کو بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہونا چاہئے۔‘‘
سنجے راؤت نے کہا ’’جب میں نے کہا کہ پورے ملک میں دباؤ کا نظام قائم کر دیا گیا ہے لیکن ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں، تو شندے کا جواب تھا کہ ’نہیں، مجھے ڈر ہے کہ مجھے جیل میں ڈال دیا جائے گا!‘ وہ جیل جانے سے ڈر رہے تھے۔ اس دوران کئی ایسے لوگوں کے خلاف ای ڈی کی کارروائی چل رہی ہے، جس کی قیادت موجودہ وزیر اعلی (ایکناتھ شندے) کر رہے ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ آدتیہ ٹھاکر نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ ایکناتھ شندے ماتوشری آنے کے بعد رو پڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ بی جے پی کے ساتھ نہیں گئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہے جب آدتیہ ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کے بارے میں اتنی بڑی بات کہی ہے۔ حیدرآباد کے اپنے ایک روزہ دورہ کے دوران گیتم یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیوسینا میں پھوٹ سے قبل ایکناتھ شندے ماتوشری آئے تھے۔
آدتیہ ٹھاکرے نے مزید کہا کہ شندے وہاں آنے کے بعد بہت روئے اور ان کے چہرے پر بی جے پی کو لے کر گھبراہٹ تھی۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ 40 لوگ اپنی سیٹوں کے لیے، پیسے لے کر گئے۔ موجودہ وزیر اعلیٰ تب میرے گھر آنے کے بعد رو پڑے تھے، اس کی وجہ یہ تھی کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی انہیں گرفتار کرنے والی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔