تریپورہ میں تصادم کے دوران زخمی قبائلی نوجوان کی موت، دکانوں اور گھروں کو بنایا گیا نشانہ، 4 افراد گرفتار

پولیس نے بتایا کہ آگ زنی کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دیے گئے اور اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے، نوجوان کی موت سے متعلق 4 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پولیس، علامتی تصویر</p></div>

پولیس، علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

تریپورہ میں تصادم کے دوران ایک شخص کی موت کا معاملہ سامنے آ رہا ہے۔ واقعہ تریپورہ کے دھلائی ضلع کا ہے جہاں تصادم میں ایک قبائلی نوجوان کی موت ہو گئی جس کے بعد کئی دکانوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ اس دوران گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے علاقے میں کشیدہ حالات پیدا ہو گئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حکم امتناع نافذ کر دیا اور فورس کی تعیناتی بھی علاقے میں کر دی گئی ہے۔

یہ معاملہ جمعہ کی شب کا ہے جس کے بارے میں تریپورہ پولیس نے ہفتہ کے روز جانکاری دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز ہوئی آگ زنی کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ خدمات بند کر دیے گئے اور گاؤں میں اضافی پولیس اہلکاروں کی تعیناتی بھی کر دی گئی ہے۔ نوجوان کی موت معاملے میں چار لوگوں کی گرفتاری بھی ہوئی ہے۔


پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پرمیشور ریانگ اپنے دوستوں کے ساتھ رَتھ یاترا کے موقع پر منعقد ایک میلہ میں شامل ہونے کے لیے گنڈت ویسا بازار گیا تھا۔ اچانک کچھ نوجوانوں کے دو گروپوں کے درمیان تصادم ہو گیا تھا جس مین ریانگ سنگین طور پر زخمی ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شروع میں ریانگ کو گنڈت ویسا اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن بعد میں حالت بگڑنے پر انھیں جی بی پی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دھلائی کے ایس پی اویناش رائے کا کہنا ہے کہ نوجوان نے جمعہ کے روز ہی دم توڑ دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جب ریانگ کی لاش اگرتلہ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور گنڈت ویسا لایا گیا تو لوگوں کے دل میں پیدا ناراضگی عروج پر پہنچ گئی اور غصہ میں انھوں نے کچھ گھروں اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ ہم نے قتل کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ گنڈت ویسا میں حکم امتناع نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے گنڈت ویسا کے ایس ڈی ایم نے ایک امن میٹنگ منعقد کی، فی الحال حالات قابو میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔