ریکارڈ توڑ گرمی سے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ، مانسون کی تاخیر پر مزید بڑھ سکتی ہے مہنگائی
ملک کی بیشتر ریاستوں میں شدید گرمی کی وجہ سے کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ اس کا اثر سبزیوں، پھلوں، دودھ، دالوں اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر بھی پڑا ہے۔
ملک کے بیشترعلاقے ان دنوں شدید گرمی کی زد میں ہیں۔ دارالحکومت دہلی، راجستھان و گجرات کے کچھ علاقوں میں تو پارہ 50 سینٹی گریڈ کے اوپر چلا گیا ہے۔ ایسے میں سبزیوں و دیگر اشیائے خورد و نوش کی سپلائی و قیمتوں پر اس کا اثر پڑنا لازمی ہے۔ اس سال موسم گرما میں سبزیوں کی قیمتوں پر نظر ڈالیں تو یہ گزشتہ سال کے موسم گرما کے مقابلے میں کافی بڑھ گئی ہیں۔ گرمی کی وجہ سے گزشتہ 2 ماہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ پیاز، آلو اور ٹماٹر کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ گزشتہ سال یعنی 27 مئی 2023 میں جہاں پیاز 1031 روپے فی کوئنٹل، ٹماٹر 451 روپے فی کوئنٹل، آلو 905 روپے فی کوئنٹل، لاکی 650 روپے فی کوئنٹل، بینگن 960 روپے فی کوئنٹل، کریلا 900 روپے فی کوئنٹل اور بھنڈی 1300 روپے فی کوئنٹل فروخت ہوئی تھی، وہیں 27 مئی 2024 کو پیاز 1625 روپے فی کوئنٹل، ٹماٹر 2060 روپے فی کوئنٹل، آلو 1527 روپے فی کوئنٹل، لاکی 1500 روپے فی کوئنٹل، بینگن 1150 روپے فی کوئنٹل، کریلا 1750 روپے فی کوئنٹل اور بھنڈی 2200 روپے فی کوئنٹل فروخت ہوئی۔
ایشیا کی سب سے بڑی پھل سبزی منڈی دہلی کی آزاد پور منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ فصلیں خراب ہوئی ہیں جس سے پیداوار میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ ذخیرہ اندوزی اور نقل و حمل کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت آلو کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ دوسری جانب موسم گرما کے باعث بھی سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے آنے والے دنوں میں اشیائے خورد و نوش مزید مہنگی ہو سکتی ہیں۔
یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ گجرات اور راجستھان جیسے کچھ علاقوں میں گرمی کی لپٹیں (لو) چل رہی ہیں جو معمول سے زیادہ شدید ہیں۔ ساتھ ہی گزشتہ چند ہفتوں سے ملک کی بیشتر ریاستوں میں بھی لو کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے سبزیوں، پھلوں، دودھ، دالوں اور دیگر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ مارچ میں جن سبزیوں کی قیمتیں کم تھیں اب مئی میں وہ تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں۔ لو اور شدید گرمی کی وجہ سے اشیا کی افراط زر کی شرح میں 200 بیسس پوائنٹس تک اور خوردہ (رٹیل) قیمت کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 25 سے 30 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اب یہ جنوب مغربی مانسون فیصلہ کرے گا کہ آنے والے مہینوں میں سبزیوں کی قیمتیں کیا ہوں گی۔ اگر ابتدائی مانسون اچھا رہتا ہے تو اس سے سپلائی بڑھانے اور قیمتوں میں کمی لانے میں مدد ملے گی لیکن اگر خشک سالی کی صورتحال مزید طویل عرصے تک برقرار رہتی ہے تو فصل کی خرابی کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ یہ ہندوستان کے معاملے میں بالکل درست ہے کیونکہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کے لیے ذخیرہ کرنے نیز نقل و حمل کا بنیادی ڈھانچہ پیداوار کے مقابلے میں ناکافی ہے۔
عام طور پر استعمال ہونے والی سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث خواتین کو اپنا بجٹ ایڈجسٹ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹماٹر، پیاز، آلو جیسی عام سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان چھو رہی ہیں۔ حالانکہ یہ سبزیاں کسی بھی سبزی کے ساتھ استعمال کی جاتی ہیں۔ گرمیوں میں ٹماٹر اور پیاز کو سلاد کی شکل میں بھی زیادہ کھایا جاتا ہے اور ان کی کھپت سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن دونوں کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے کچن کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔ فی الوقت گرمی کے ساتھ ساتھ شادیوں کا سیزن بھی چل رہا ہے جس کی وجہ سے سبزیوں کی اچھی طلب ہے، جس کا براہ راست اثر سبزیوں کی قیمتوں پر پڑ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔