دہلی وقف بورڈ معاملہ: عآپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے خلاف ای ڈی کا ایکشن، 8 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری

امانت اللہ خان کے خلاف اے سی بی نے کیس درج کیا تھا، اس سے قبل بھی گزشتہ سال اے سی بی کی ٹیم نے امانت اللہ سے جڑے 5 ٹھکانوں پر دہلی میں چھاپہ ماری کی تھی اور 12 لاکھ روپے نقد برآمد کیے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>امانت اللہ خان، تصویر ٹوئٹر</p></div>

امانت اللہ خان، تصویر ٹوئٹر

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم نے منگل کے روز بڑی کارروائی کرتے ہوئے کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔ جانچ ایجنسی نے دہلی-این سی آر میں موجود امانت اللہ کے 8 الگ الگ مقامات پر سرچ آپریش کو انجام دیا ہے۔ وقف بورڈ میں سیکشن افسر رہے نشب خان، امانت اللہ خان کی دوسری بیوی مریم اور فراز نامی شخص کے گھر پر بھی ای ڈی نے چھاپہ ماری کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی دہلی وقف بورڈ سے جڑے معاملے میں ہوئی ہے۔

دراصل امانت اللہ خان کے خلاف انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے کیس درج کیا تھا۔ اس سے قبل بھی گزشتہ سال اے سی بی کی ٹیم نے امانت اللہ سے جڑے پانچ ٹھکانوں پر دہلی میں چھاپہ ماری کی تھی۔ اے سی بی کی چھاپہ ماری میں افسروں کو 12 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے تھے۔ ساتھ ہی 1 بریٹا پستول بھی برآمد ہوئی تھی جس کا لائسنس موجود نہیں تھا۔ علاوہ ازیں 2 کارتوس کی برآمدگی بھی ہوئی تھی۔


وقف بورڈ گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی اور اے سی بی نے الگ الگ مقدمہ درج کیا تھا۔ امانت اللہ خان کو اس معاملے میں اے سی بی کی ٹیم نے گرفتار بھی کیا تھا۔ 2018 سے 2020 کے دوران امانت اللہ وقف بورڈ کے صدر رہ چکے ہیں۔ الزام ہے کہ امانت اللہ جب دہلی وقف بورڈ کے صدر تھے تو انھوں نے اصولوں کو طاق پر رکھ کر 32 لوگوں کی ناجائز طریقے سے بھرتی کی تھی۔ اسی معاملے میں امانت اللہ خان کی گرفتاری ہوئی تھی۔

سی بی آئی کی طرف سے درج مقدمے کو بنیاد بناتے ہوئے اب ای ڈی اس کیس کو دیکھ رہی ہے۔ ای ڈی افسران نے اس معاملے میں ایک درجن سے زیادہ لوگوں سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ای ڈی کی ٹیم کے ساتھ کثیر تعداد میں پولیس فورس بھی موجود تھی۔ جیسے ہی امانت اللہ خان کے قریبیوں کو اس چھاپہ ماری کے بارے میں پتہ چلا، ان کی رہائش کے باہر حامیوں کی بھیڑ جمع ہونی شروع ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔