ڈرائیوروں کے خلاف ’شہنشاہ‘ نے اس وقت قانون بنایا جب 150 سے زائد ارکان پارلیمنٹ معطل تھے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کہا، ’’جب 150 سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ معطل تھے، اس وقت پارلیمنٹ میں ’شہنشاہ‘ نے ہندوستانی معیشت کی ریڑھ، ڈرائیوروں کے خلاف ایک قانون نافذ کیا، جس کے نتائج مہلک ہو سکتے ہیں‘‘
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہٹ اینڈ رن قانون اور ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بغیر بحث کے قانون بنانے کی ضد جمہوریت کی روح پر مسلسل حملے کے مترادف ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر لکھا، ’’جب 150 سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ کو معطل تھے تو پارلیمنٹ میں شہنشاہ نے ہندوستانی معیشت کی ریڑھ ڈرائیوروں کے خلاف قانون بنایا، جس کے نتائج مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’محدود کمائی والے اس محنتی طبقے کو سخت قانونی بھٹی میں جھونک دینا ان کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ نیز اس قانون کا غلط استعمال منظم بدعنوانی کے ساتھ بھتہ خوری کے طریقہ کار کو بھی فروغ دے سکتا ہے۔ جمہوریت کو چابک سے چلانے والی حکومت شہنشاہ کے فرمان اور انصاف میں فرق بھول چکی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کے بارے میں بیان کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ اس دوران سرمائی اجلاس میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو توہین پارلیمنٹ کے نام پر معطل کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں ٹرک ڈرائیورز سڑک حادثات کے 'ہٹ اینڈ رن' کے کے تعلق سے نئے تعزیراتی قانون کی شقوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ تعزیرات ہند کے مقام پر لائے گئے انڈین جوڈیشل کوڈ کے تحت ان ڈرائیوروں کے لیے 10 سال تک کی سزا کا التزام ہے جو لاپرواہی سے گاڑی چلا کر سنگین سڑک حادثے کا باعث بنتے ہیں اور پولیس یا انتظامیہ کو بتائے بغیر فرار ہو جاتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔