دہلی فسادات کی غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے بائیں بازو کی جماعتوں کا مظاہرہ، بنائی انسانی زنجیر
بائیں بازو کی جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی حکومت فسادات کی آزادانہ جانچ کمیٹی بنائے اور دہلی پولس دانشوروں ، طلبا اور نوجوانوں کو یکطرفہ جانچ کے تحت جھوٹے مقدمات بناکر گرفتار کرنا بند کرے۔
نئی دہلی: بایاں بازو کی جماعتوں نے جمعرات کو نئی دہلی میں دہلی فسادات کے خلاف مظاہرہ کا انعقاد کرکے اور انسانی زنجیر بنا کر اپنی مخالفت کا اظہار کیا اور فسادات کی غیر جانبدار جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔ ان دونوں معاملوں میں اپنے مطالبات کی حمایت میں گزشتہ پانچ دنوں میں دہلی میں تقریباً ایک لاکھ پرچے بھی تقسیم کیے گئے۔
انڈین کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) اور دیگر بائیں بازو کی جماعتیں، مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) ، آر ایس پی، فارورڈ بلاک اور سی پی آئی (ایم ایل) نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ذریعہ شمال مشرقی دہلی میں پہلے سے منصوبہ بند فسادات کی یکطرفہ طور پر وزارت داخلہ اور دہلی پولیس نے تحقیقات کی ہیں اور دہلی حکومت نے اس پر خاموشی اختیار کی جس کے خلاف یہ مظاہرہ کیا گیا۔
پرچے میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی حکومت ان فسادات کی آزادانہ انکوائری کمیٹی بنائے اور دہلی پولس دانشوروں، طالب علموں اور نوجوانوں کو یکطرفہ جانچ کے تحت جھوٹے مقدمات بناکر گرفتار کرنا بند کریں۔ اس احتجاج کے تحت سوشل ڈسٹنسنگ قانون کی پیروی کرتے ہوئے آج سی پی آئی ہیڈ کوارٹر اجے بھون کے باہر ایک انسانی زنجیر بنائی گئی۔ اس کی سربراہی سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ اور سکریٹری پروفیسر دنیش ورشنیہ نے کی۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ جس طرح سے وزارت داخلہ اور دہلی پولیس دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی تحقیقات کر رہی ہے جس سے ان کے جانبداری کا پتہ چل رہا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے اس کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔