ریلوے ٹریک کے ارد گرد کی 48 ہزار جھگیاں ہٹائی جائیں: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کی ریلوے ٹریک کو تجاوزات سے پاک کرنے کا یہ عمل تین ماہ میں مکمل کیا جانا چاہیے اور تجاوزات ہٹانے کے کام میں کسی بھی سیاسی دباؤ اور مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی میں تقریباً 140 کلومیٹر طویل ریلوے پٹریوں کے ارد گرد واقع تقریباً 48 ہزار جھگی-جھونپڑیوں کو تین ماہ کے اندر اندر ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ نیز، یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ کسی بھی صورت میں کوئی عدالت اس فیصلے کی عمل درآمد کے خلاف حکم امتناع جاری نہیں کرے گا۔
سپریم کورٹ نے حکم میں کہا ہے کہ اگر کوئی عدالت ریلوے لائن کے آس پاس تجاوزات کے سلسلے میں عبوری حکم جاری کرتی ہے تو وہ نافذ العمل نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ کی جسٹس ارون مشرا کے بنچ نے یہ فیصلہ ’ایم سی مہتا کیس‘ میں سنایا۔ ریلوے نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ دہلی-این سی آر میں 140 کلومیٹر ریلوے لائن کے آس پاس کچی آبادی کے رہائشیوں کے تجاوزات ہیں، جو 70 کلومیٹر لائن سے بھی زیادہ ہے اور اس میں یہ آبادی تقریباً 48 ہزار جھگی-جھونپڑیوں پر مشتمل ہے۔
ریلوے کا کہنا تھا کہ این جی ٹی نے اکتوبر 2018 میں حکم دیا تھا جس کے تحت ان کچی آبادیوں کو دور کرنے کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی تھی لیکن سیاسی مداخلت کی وجہ سے ریلوے لائن کے آس پاس ان تجاوزات کو ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔ ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے کی سیکورٹی زون تجاوزات سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جو انتہائی تشویش کا باعث ہے۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز اپنے حکم میں کہا کہ ان جھگی جھونپڑیوں کو ہٹانے کے لئے مرحلہ وار طریقے سے کام کیا جانا چاہیے اور ریلوے سیفٹی زون میں ترجیحات کی بنیاد پر تجاوزات سے پاک کیا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کی ریلوے ٹریک کو تجاوزات سے پاک کرنے کا یہ عمل تین ماہ میں مکمل کیا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے زور دے کر کہا کہ ریلوے لائن کے آس پاس تجاوزات ہٹانے کے کام میں کسی بھی سیاسی دباؤ اور مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔