دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کی عرضی پر سی بی آئی سے مانگا جواب، 17 جولائی کو ہوگی اگلی سماعت

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں کیجریوال کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دنوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ اس کے بعد کیجریوال 2 دن کے اندر جواب دیں گے

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال / آئی اے این ایس</p></div>

اروند کیجریوال / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی سے مبینہ متعلق گھوٹالے کے ملزم وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا ہے۔ سی بی آئی کو سات دنوں میں اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے بعد کیجریوال 2 دن کے اندر جواب دیں گے، یعنی وہ سی بی آئی کے جواب پر اپنا اعتراض درج کرائیں گے۔ عدالت کیس کی سماعت ایک ہفتے بعد یعنی 17 جولائی کو کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق، آج عدالت میں ہوئی سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے سی بی آئی کی گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیجریوال کو 2 سال پہلے درج کیس میں 6 ماہ قبل طلب کیا گیا تھا۔ ای ڈی کی گرفتاری کے بعد انہیں 23 جون کو پھر گرفتار کر لیا گیا۔ اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔


ایڈوکیٹ سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال دہشت گرد نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے ملک سے فرار ہونے کا کوئی امکان ہے یعنی فلائی رسک کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور کیجریوال پہلے ہی عدالتی حراست میں تھے۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت میں دلیل دی کہ 2022 میں درج کیس سے 2024 میں پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

کیجریوال نے سی بی آئی کی طرف سے کی گئی گرفتاری کے ساتھ ساتھ سی بی آئی کے ریمانڈ کو بھی دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ کیجریوال کے وکیل سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال کی گرفتاری کی بنیادیں کمزور ہیں، گرفتاری کی ضرورت صرف 6 لائنوں میں بتائی گئی ہے۔

اس دوران جسٹس نینا بنسل کرشنا نے پوچھا کہ اس درخواست میں آپ صرف گرفتاری کو غیر قانونی کہہ رہے ہیں؟ اس میں ضمانت کی درخواست شامل نہیں ہے۔ اس پر سنگھوی نے کہا کہ ہاں، آپ ٹھیک کہتی ہیں۔ ہم ضمانت کے لیے علیحدہ درخواست دائر کریں گے۔

سی بی آئی کے وکیل ڈی پی سنگھ نے کہا کہ اسی بنیاد پر ایک اور ملزم کی عرضی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، کیا اس پر جولائی کے تیسرے ہفتے میں سماعت ہوگی؟ اس پر جسٹس بنسل نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی سماعت کی تاریخ طے کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے 17 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔