’دہلی میں بارش سے مرنے والوں کے اہلِ خانہ کو ایک کروڑ روپئے کا معاضہ دیا جائے‘، کانگریس کا مطالبہ

دہلی کانگریس کے صدر نے کہا کہ 28 جون کو شدید بارش سے ہونے والی 11 اموات کے لیے متعلقہ محکمے کے وزراء اور دہلی حکومت کے افسران ذمہ دار ہیں، جنہوں نے وقت پر نالوں کی صفائی کا کام مکمل نہیں کیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس کا وفد این ایچ آر سی کی کارگزار صدر سے ملاقات کرتے ہوئے</p></div>

دہلی کانگریس کا وفد این ایچ آر سی کی کارگزار صدر سے ملاقات کرتے ہوئے

user

قومی آواز بیورو

دہلی میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپئے کا معاضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کانگریس کے ایک وفد نے آج نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کی کارگزار صدر وجیہ بھارتی سایانی سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے دوران وفد نے ایک میمورنڈم بھی پیش کیا، جس پر کمیشن کی کارگزار صدر نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات پرسنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ کارگزار صدر نے وفد سے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ جن افسران کی لاپرواہی ان اموات کی سبب ہوئی ہے، ان کے خلاف کارروائی کے لیے نوٹس جاری کیا جائے گا۔

وفد کے ذریعے ہیومن رائٹس کمیشن سے کیے گئے مطالبے سے متعلق دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو نے کہا کہ شدید بارش سے ہونے والی تباہی اور انتظامی لاپرواہی کی وجہ سے جو 11 لوگوں کی موت ہوئی ہے، وہ موت نہیں بلکہ قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر موجود کئی کلومیٹر تک نظر آنے والی تباہی اور ٹریفک جام کی تصاویر و ویڈیوز نے حکومت کو بے نقاب کر دیا ہے۔

دیوندر یادو نے کہا کہ ایک 45 سالہ ٹیکسی ڈرائیور کی موت ہوائی اڈے کے ٹرمینل-1 کی چھت گرنے سے ہوئی، سمئے پور بادلی علاقے میں بارش کے پانی میں ڈوبنے سے دو بچوں کی موت ہو گئی، نیو عثمان پور میں بارش سے بھرے گڑھے میں گرنے سے دو بچوں کی موت ہو گئی، جنوب مغربی دہلی میں ملبہ گرنے سے تین لوگوں کی موت ہو گئی، روہنی میں ایک 39 سالہ بجلی ملازم کی موت ہو گئی، شمال مغربی علاقے کے شالیمار باغ میں ایک مزدور کی ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ یہ سب اموات کسی نہ کسی طور پر لاپراوہی اور بدانتظامی کی وجہ سے ہوئی ہیں۔


دہلی کانگریس کے صدر نے کہا کہ 28 جون کو شدید بارش سے ہونے والی 11 اموات کے لیے متعلقہ محکمے کے وزراء اور دہلی حکومت کے افسران ذمہ دار ہیں، جنہوں نے وقت پر نالوں کی صفائی کا کام مکمل نہیں کیا۔ دیوندر یادو نے کہا کہ 11 افراد کی موت قدرتی وجہ سے نہیں بلکہ حکمراں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈروں، ٹینڈر مافیا، بدعنوان افسران کی ملی بھگت اور گزشتہ 10 سالوں سے جاری بدعنوانی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

دیوندر یادو نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر فوری کارروائی کرے اور متعلقہ عہدیداروں کے خلاف ضروری کارروائی کی ہدایت دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے باشندوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنایا جانا چاہئے کیونکہ دہلی کے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ دہلی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

کانگریس کے اس وفد میں دہلی کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین اور سابق ایم ایل اے انیل بھاردواج، دہلی حکومت کے سابق وزیر منگت رام سنگھل، سابق ایم ایل اے چوہدری متین احمد، وجے لوچو، امریش گوتم، درشنا رام کمار، دہلی بار ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے سی متل، ایڈووکیٹ سرفراز احمد صدیقی اور پردیومن سنگھ سمیت قانونی ٹیم بھی شامل تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔