بہار: بی جے پی-جے ڈی یو راج میں 'درگا پوجا' بھی بنا جرم، کانگریس کا الزام
مونگیر میں درگا وِسرجن کرنے والوں پر پولس لاٹھی چارج اور مبینہ فائرنگ کی کانگریس نے سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ آخر اس فائرنگ واقعہ پر پی ایم مودی سے لے کر سبھی وزراء تک خاموش کیوں ہیں؟
کانگریس نے بہار کے مونگیر میں آزاد چوک پر درگا وِسرجن کے دوران ماں درگا کے بھکتوں پر پولس کے لاٹھی چار اور مبینہ فائرنگ کے لیے بہار کی بی جے پی-جے ڈی یو حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا اور پون کھیڑا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ "دُرگا بھکتوں کو دوڑا-دوڑا کر جانوروں کی طرح پیٹا گیا۔ یہی نہیں، نتیش حکومت کی پولس نے غیر مسلح دُرگا بھکتوں پر گولیاں چلائیں۔ خبر یہ بھی ہے کہ انوراگ کمار نام کے ایک معصوم کو جے ڈی یو-بی جے پی پولس نے فائرنگ میں موت کے گھاٹ اتار دیا اور درجنوں زخمی ہیں۔"
کانگریس لیڈروں نے مقامی لوگوں کے حوالہ سے بتایا کہ "پولس ماں درگا کے بھکتوں سے زبردستی کرنا چاہتی تھی جب کہ مقامی شہری چاہتے تھے کہ روایت کے مطابق مذہبی اعتقاد کے ساتھ ماں درگا کی مورتی کا وِسرجن کریں گے۔ اسی دوران پہلے بغیر وجہ زبردست لاٹھی چارج ہوا اور پھر ظالمانہ طریقے سے گولیاں چلائی گئیں جس میں ایک بے قصور کی موت ہو گئی۔ 6 سے زیادہ لوگوں کی حالت سنگین ہے اور سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔"
کانگریس ترجمان نے کہا کہ نتیش کمار اور بی جے پی کی سرپرستی میں بہار میں دُرگا ماں کے چاہنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد بی جے پی-جے ڈی یو اقتدار کو ایک منٹ بھی حکومت میں بنے رہنے کا حق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ "یہ حکومت نہ صرف بددعاء اور گناہ کی حقدار ہے بلکہ اخلاقیات کے ناطے اسے ایک لمحہ بھی کرسی پر بنے نہیں رہنا چاہیے۔"
کانگریس نے واضح لفظوں میں کہا کہ "صاف ہے کہ درگا بھکتوں پر یہ لاٹھی چارج اور فائرنگ واقعہ بی جے پی-جے ڈی یو کے اشارے پر کیا گیا ہے۔ لیکن بڑی بڑی ڈینگیں بھرنے والے پی ایم مودی اب خاموش کیوں ہیں؟ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد، گری راج سنگھ، آر کے سنگھ، نتیانند رائے کہاں چھپے بیٹھے ہیں اور ایک لفظ بول کیوں نہیں رہے؟ ان کی خاموشی اس لاٹھی-گولی واقعہ میں ان کی بالواسطہ اور بلاواسطہ شامل ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔" کانگریس نے مزید کہا کہ اب جے ڈی یو-بی جے پی کو بہار اور ملک کو جواب دینا چاہیے۔ اس غلط کاری کے لیے بہار کی بہادر عوام جے ڈی یو اور بی جے پی کو سبق ضرور سکھائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔