بہار اسمبلی انتخاب: تیجسوی نے پی ایم مودی کے دورہ سے قبل داغے 11 سوال

وزیر اعلیٰ کے امیدوار تیجسوی یادو نے دربھنگہ اور مظفر پور میں سپر اسپیشلٹی اسپتال نہیں بننے اور اسکل یونیورسٹی نہیں کھولنے سمیت کئی اہم ایشوز پر پی ایم مودی سے سوال کیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

آصف سلیمان

بہار اسمبلی انتخاب کے مدنظر تشہیر کے لیے پی ایم نریندر مودی ایک بار پھر 28 اکتوبر کو بہار پہنچ رہے ہیں۔ ایک دن کے دورہ میں پی ایم مودی تین جگہ انتخابی جلسے کریں گے۔ اس درمیان دورہ سے قبل آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے 11 سوال داغ کر پی ایم مودی سے ان کا جواب مانگا ہے۔ اپنے سوالوں میں تیجسوی نے مظفر پور گرلس ہاسٹل واقعہ کو بھی شامل کیا ہے اور پی ایم مودی سے اس پر بولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بہار اسمبلی انتخاب میں مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار تیجسوی اس انتخاب میں کسی بھی ایشو کو ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انتخاب کے دوران انھوں نے مظفر پور گرلس ہاسٹل میں لڑکیوں سے مبینہ عصمت دری کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "وزیر اعظم جی، مظفر پور بھی آ رہے ہیں۔ اقتدار کی حفاظت میں مظفر پور گرلس ہاسٹل واقعہ میں 34 یتیم بچیوں کے ساتھ ہوئی عصمت دری کے اہم ملزم کو وزیر اعلیٰ نے بچایا ہی نہیں بلکہ ان کے گھر برتھ ڈے پارٹی میں بھی گئے، اسے لگاتار مالی مدد پہنچائی اور انتخاب بھی لڑوایا؟ کیا وزیر اعظم جی ڈبل انجن حکومت کے اس نفرت انگیز کام پر بولیں گے۔"


تیجسوی نے دربھنگہ اور مظفر پور میں سپر اسپیشلٹی اسپتال نہیں بننے اور اسکل یونیورسٹی نہیں کھولنے کو لے کر بھی وزیر اعظم سے سوال پوچھا ہے۔ ساتھ ہی تیجسوی نے کہا کہ دربھنگہ ایمس کا اعلان 2015 میں ہوا، لیکن عین انتخاب سے پہلے اس کا کام شروع کرنے کا اعلان کیوں کیا گیا؟

تیجسوی یادو نے بہار کے گندے شہروں کو لے کر بھی پی ایم مودی سے سوال کیا ہے اور پوچھا ہے کہ "وزیر اعظم کو بہاری باشندوں کو بتانا چاہیے کہ ملک کے ٹاپ 10 سب سے گندے شہروں میں بہار کے 6 شہر کیوں ہیں؟ پٹنہ اور بہار کی اس بدحالی کا ذمہ دار کون ہے؟"


غور طلب ہے کہ بدھ کو نریندر مودی بہار میں تین انتخابی اجلاس کو خطاب کرنے پہنچ رہے ہیں۔ پی ایم مودی بدھ کو دربھنگہ، مظفر پور اور پٹنہ میں ریلی کو خطاب کریں گے۔ واضح رہے کہ بدھ کو ہی بہار میں پہلے مرحلہ کے تحت 71 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔